سعادت گنج،بارہ بنکی:(ابوشحمہ انصاری)
دنیا میں خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس زمین کی سب سے عظیم اور مقدس کتاب قرآن مجید کو زبانی یاد کر کے اپنے سینے میں محفوظ کرتے ہیں مذکورہ خیالات کا اظہار رام پور کٹرہ سے آئے مولانا شاہد رضا نے قصبہ سعادت گنج کے محلہ حسین گنج میں غوثیہ مسجد کے امام و خطیب حافظ محمد رئیس کے صاحبزادے حافظ محمد سبطین چشتی کی دستار بندی کے موقع پر کیا ۔
جلسہ کا آغاز حافظ محمد سبطین کی تلاوت قرآن اور حافظ محمد شقلین حافظ محمد آصف رضا کی نعت پاک سے ہوا جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ قرآن حفظ کرنا آسان ہے لیکن اس کو تاحیات باقی رکھنا اصل چیلنج ہے لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم عہد کریں کہ گناہوں سے بچیں گے اور تلاوت کے ذریعہ ہمیشہ اپنے سینوں میں محفوظ رکھیں گے۔
حافظ قرآن کے والدین کو دنیامیں بھی عزت ملے گی اورآخرت میں ان کے سرپر تاج پہنائیں جائیں گے اورایک حافظ قرآن اپنے خاندان کے دس افراد کیلئے نجات کا ذریعہ بنے گا قرآن کا حفظ کرنا اللہ کی جانب سے ایک معجزہ ہے جو تاقیامت باقی رہے گا انہون نے مزید کہا سماج میں دینی تعلیمات کے ساتھ عصری تعلیم کو فروغ دیا جائے اپنے بچوں کو دینی تعلیمات سے روشناس کرائیں۔
سماج کو ہر طرح کی برائی اور فساد سے بچانے کی طرف بھی توجہ دلائی اور کہا کہ حفظ کرنے کے ساتھ ساتھ قرآنی تعلیمات کو یاد بھی رکھیں اور عمل بھی کریں اخلاص وللہیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نیک نیتی اور اخلاص کے بغیر ہر اچھے سے اچھا کام بھی ناقص ہے اس لیے ہمیں رب کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہی سارے کام انجام دینے چاہیے۔
اسی سے ہماری نجات حاصل ہوگی دنیا میں کسی بھی قسم کا کوئی بھی عہدہ کوئی بھی ڈگری حاصل کر لے مگر اس کی دستار بندی نہیں ہوتی صرف قرآن کا علم حاصل کرنے پر دنیا میں بھی انسان کو دستار بندی کر کے اعزاز بخشا جاتا ہے اور کل حشر کے میدان میں بھی اللہ رب العزت تاج نصیب کرے گا۔
اسی دوران حافظ محمد سبطین کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی گلپوشی کی گئی جلسہ میں موجود حافظ محمد عمران،حاجی حافظ عبدالرشید،حافظ سراج الدین،محمد سعید،محمد نفیس،حافظ عطاءالرحمن،حافظ فرقان،حافظ شاہد حسین،محمد سلمان،صابر حسین اورمحمد نہال کے نام قابل ذکر ہے۔