اسکولی نظام سے باہر ہوگئے بچوں کو مرکزی دھارے کے اسکولوں سے جوڑاجائے: نشنک
جمعہ کے روز مرکزی وزارت تعلیم کے محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے کورونا وبا کی وجہ سے اسکولی نظام سے باہر ہوگئے بچوں کو واپس جوڑنے کے لیے جمعہ کے روز پربندھ پورٹل کی شروعات کی ہے۔
محکمہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے بچوں کا ڈیٹا جمع کریں تاکہ ان کی صحیح نگرانی کی جاسکے۔اس کے علاوہ ، محکمہ نے ایسے بچوں کی تعلیم میں آئے فرق کو دور کرنے کے لیے خصوصی تربیت کا بندوبست کرنے کے لیے مالی اعانت کی بھی تجویز کی ہے۔
اب تک یہ مالی مدد 6 سے 14 سال تک کے بچوں کے لیے فراہم کروائی جاتی تھی ، لیکن 2021-22 سے یہ امداد معاشی طور پر کمزور طبقے کے 16-18 سال کے بچوں کے لیے بھی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اوپن یا فاصلاتی نظام تعلیم کے ذریعے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
بلاک ریسورس سنٹر کے بلاک ریسورس کوآرڈینیٹر کے ذریعہ بچوں کا ڈیٹا بلاک سطح پر اپ لوڈ کیا جائے گا اور اس کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ یا ڈسٹرکٹ کلکٹر یا افسر کے ذریعہنشانزد افسر کے ذریعہ اس کی تصدیق کروانے کے بعدپربندھ پورٹل پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔
اس موقع پر ، مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال 'نشنک' نے کہا ،”یہ اقدام حکومت ہند کی جامع تعلیم پالیسی کے تحت ہے۔ اس کے علاوہ ، رائٹ ٹو ایجوکیشن اور نئی قومی تعلیمی پالیسی میں ، ہم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسکول سسٹم باہر ہو گئے بچوں کو مرکزی دھارے کے اسکولوں سے منسلک کیا جائے۔پربندھ پورٹل کے ذریعے ہم ایسے بچوں کا ڈیٹا بہتر انداز میں اکٹھا کرسکیں گے اور بچوں کو اسکول کی تعلیم سے جوڑنے میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ، ہم نے پہلی مرتبہ 2021-22 سے 16 سے 18 سال تک کے معاشی طور پر کمزور طبقے کے بچوں کے لیے مالی اعانت کی فراہمی کا بھی بندوبست کیا ہے تاکہ جو بچے اس وقت تعلیمی نظام سے باہر ہوگئے ہی، انہیں بھی اوپن لرننگ یا ڈسٹینس لرننگ کے ذریعہ اپنی تعلیم مکمل کرسکنے کا موقع حاصل ہو سکے۔ وزیر اعظم کی قیادت میں ، ہم نئی قومی تعلیمی پالیسی کے وژن کو پورا کرنے کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں اور یہ یقینی بنانے کی پوری کوشش کریں گے کہ ملک میں کوئی بچہ نظام تعلیم سے باہر نہ ہو“۔