Urdu News

قومی تعلیمی پالیسی، 2020 کی بنیاد پر نئے قومی نصاب فریم ورک

Union Minister of Education Shri Dharmendra Pradhan

 قومی تعلیمی پالیسی، 2020 کی بنیاد پر نئے قومی نصاب کے فریم ورک (این سی ایف) تیار کرنے کے لیے وسیع تر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے کی غرض سے، وزارت تعلیم نے حکومت ہند کی تمام وزارتوں اورمحکموں اور اہم اداروں بشمول این سی ای آر ٹی، الیکشن کمیشن آف انڈیا، آئی سی اے آر، ڈی آر ڈی او وغیرہ کے کے سینئر حکام/ نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کا انعقاد کیا۔ میٹنگ کی صدارت وزات تعلیم  کے اسکولی تعلیم اور  خواندگی محکمے (ڈی او ایس ای ایل) کی سکریٹری محترمہ انیتا کروال نے کی ۔ میٹنگ میں اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ آمو زگاروں کی نشو و نما کے مختلف مرحلوں میں ان کی نشوونما کی ضرورتوں اور مفادات  کے لئے موثر اور موزوں  ایک نصابی فریم ورک وضع کرنے میں وزارتیں اور تنظیمیں کس طرح تعاون کرسکتی ہیں ۔

مذکورہ میٹنگ میں، موجود عہدیداروں کے سامنے سب سے پہلے ڈی او ایس ای ایل کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ایل ایس چانگسان کی ایک پریزنٹیشن پیش کی گئی جس میں بتایا  گیا کہ نصابی فریم ورک کس طرح تیار کیا جاتا ہے اور  اس لا قابل تدریس مواد کیا ہیں اور  ان سے کیا توقع کی جاتی ہیں۔ اس کے بعد تعاون  کے بہت سے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جیسے کہ تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی، اختراعات کی ضرورت اور نئے آئیڈیاز کی تخلیق، آب و ہوا کی تبدیلی مستقبل کی ہنر مندی کی ضروریات، زرعی ترقی کے لیے اہم عوامل، ہندوستان کی معلومات خصوصی طور پر ایسے شعبوں میں جہاں  ہندوستان فخر کا احساس پیدا کرنے کےلئے صف اول میں ، شمولیت کے لیے معاون ٹکنالوجی، حقیقی زندگی کی معلومات کے ساتھ موضوع کے علم کو تقویت بخشنے، کثیر لسانیت کو کس طرح فروغ دیا جائے، کھیلوں کے انضمام، فٹنس، فنون وغیرہ جیسے اہم شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت۔ وزارتوں سے حاصل مادخل متعلقہ مراحل میں این سی ایف میں متعدد ضروری شعبوں، ہنرمندی اور مسابقتی صلاحیتوں کو شناختکرنے اور ان کو مربوط کرنے میں مدد گار ہوں گے۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ اگر وزارتیں اسکولی تعلیم کے ایکو سسٹم کے ساتھ شراکت داری  ذریعہ کچھ  خیالات کو آگے بڑھانے میں اپنے رول  کی نشاندہی کریں تو یہ بہت مددگار ثابت ہوگا۔

این سی ایف کے کلیدی ڈیلیوریبلز پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا، بشمول، ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم، بنیادی خواندگی اور عدد شناسی، قابلیت پر مبنی تعلیم، ثانوی کلاسوں میں مضامین کے انتخاب میں لچک، نصاب کو بنیادی ضروریات تک کم کرنا، پیشہ ورانہ تعلیم کا از سر نو تصور کرنا، بنیادی مہارتوں کی شناخت اور مشمولات کی شناخت، شمولیت والی تعلیم، کثیر لسانیت، ہندستان کا علم، شہریت، اقدار جیسے قومی ورثے کی تعریف، عوامی املاک کا احترام، بزرگوں کا خیال رکھنا، خدمت کا جذبہ،باصلاحیت بچوں کی ضروریات، تجرباتی آموزش، فنون اور دستکاری کا انضمام ، کھلونے، صحت اور تندرستی، کھیل اور جسمانی تعلیم، رہنمائی اور مشاورت، کمیونٹی کی شمولیت وغیرہ۔

نئے این سی ایف کی تیاری میں وزارت تعلیم  کی جانب سے کئے گئے کام کی اہم نوعیت کو دیکھتے ہوئے، شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ وہ اس عمل میں کس طرح تعاون سکیں گے۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمہ کے اختراعی ایکو سسٹم سے فائدہ اٹھانا، دسترخوان پر خوراک لانے کے لیے زراعت میں کی جانے والی کوششوں کو سمجھنا، اسکولوں میں اندراج اور برقرار رکھنے کو یقینی بنانے میں گرام پنچایتوں  کے بڑے رول، ابتدائی برسوں میں رضاکارانہ طور پر کام کرنے کا جذبہ پیدا کرنے  کی اہمیت ، ہر بچے کی جسمانی صحت اور تندرستی سے متعلق سرگرمیوں میں شرکت کی  ضرورت، دیویانگ بچوں پر توجہ، چھوٹی عمر سے ہی نئی ٹکنالوجی سے روشناس ہونا وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام وزارتیں جلد ہی  نیشنل  اسٹیئرنگ کمیٹی اور این سی ای آر ٹی کو نوٹس لینے کے لیے تحریری مادخل  بھیجیں گی۔ آخر میں، وزارتوں سے  یہ درخواست بھی کی گئی کہ وہ https://survey-ncf.inroad.in/#/ پر این سی ای آر ٹی کے ذریعے شروع کیے جانے والے ویب ایپ پر مبنی شہریوں کے سروے میں پورے دل سے  حصہ لیں اور اس کی تشہیر کریں جس میں کہ  22 ہندوتانی زبانوں اور انگریزی میں سوال نامہ  دستیاب ہے۔

این سی ایف کے عمل کو https://ncf.ncert.gov.in/#/web/home اس پر دیکھا جا سکتا ہے۔

Recommended