Urdu News

پروفیسر معین الدین جینابڑے نے سرکاری ملازمت کو خیرآباد کہا

پروفیسر معین الدین جینابڑے

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے استاد اردو کے ممتاز افسانہ نگار ٢٨ فروری کو اپنی ملازمت سے سبکدوش ہو گئے.ان کے چاہنے والوں نے انکی خدمات کو یاد کیا ہے. 

آج استاد محترم پروفیسر معین الدین جینابڑے کی ملازمت کا آخری دن تھا۔ حالانکہ استادی کے منصب پر وہ ہمیشہ فائز رہیں گے۔ 

آپ ہمیشہ ہمارے استاد رہیں گے۔ 
آنے والی نسلیں تم پر فخر کریں گی ہم عصرو 
جب بھی ان کو دھیان آئے گا تم نے فراقؔ کو دیکھا ہے
ڈاکٹر رضی شہاب 
بلا شبہ پروفیسر معین الدین جینا بڑے صاحب ہمارے عہد کے بے حد پڑھے لکھے اور سنجیدہ اسکالر ہیں۔ وہ بہترین استاذ ہیں،اہم فکشن نگار ، بڑے ناقد اور بہت ہی عمدہ مقرر ہیں ۔۔۔ مجھے تو اب بھی یقین نہیں آرہا ہے کہ وہ سبکدوش ہوچکے ہیں ۔۔ یوں بھی ٹیچر کبھی سبکدوش نہیں ہوتے ، اور علم و ادب کا شائق استاذ تو ہرگز ہرگز نہیں ۔۔۔ انھیں ایک اور نئی آزاد علمی زندگی کی شروعات کے لیے بہت بہت مبارکباد ۔۔
پروفیسر ابو بکر عبباد 
آج پروفیسر معین الدین جینابڑے صاحب  نے سرکاری ملازمت کو خیرآباد کہا۔ انہیں اس پیغمبرانہ پیشے سے خوش اسلوبی کے ساتھ سبکدوشی مبارک ہو۔ استاد کا منصب بجائے خود ایک بڑی آزمائش ہے۔ اس منصب پر لوگ فائز تو ہو جاتے ہیں تاہم  اس کا حق خال خال ہی ادا کر پاتے ہیں۔ پروفیسر معین الدین جینابڑے ان معدودے چند اساتذہ میں ہیں جنہیں اس منصب سے انصاف برتنا آتا ہے۔ انہوں نے اپنی ملازمت کے سینتیس برسوں میں ایسے طلبا و طالبات پیدا کئے جو چیزوں کو نئے زاویے سے دیکھنے, نئے ڈھنگ سے برتنے اور نئے طرز پر سوچنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ جو نئے خیالات, رجحانات اور تحریکات سے گھبرا کر بھاگتے نہیں بلکہ انہیں چیلنج کے طور پر قبول کرتے ہیں۔جو بھیڑ کا پیچھا کرنے کے بجائے اس کا رخ موڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پروفیسر موصوف کے پڑھانے کا انداز منفرد اور دلچسپ ہوا کرتا تھا۔ کسی بھی موضوع پر اپنی بات رکھنے سے پہلے طلبا کی رائے لینا یقینا طلبا کو ایک نوع کا اعتماد فراہم کرتا ہے۔ میرے خیال میں ایک شاگرد کو استاد کی جانب سے ملنے والے تحفوں میں یہ سب سے بڑا تحفہ ہے۔ میں دعا گو ہوں کہ وہ ہمیشہ خوش و خرم رہیں اور ہم پر اپنی شفقتیں لٹاتے رہیں۔ 
آنے والی نسلیں تم پر فخر کریں گی ہم عصرو 
جب بھی ان کو دھیان آئے گا تم نے فراقؔ کو دیکھا ہے
مسعود اظہر 
نہایت ہی قابلِ قدر استاد گرامی وقار جینا بڑے سر کے عطا کردہ تربیتی پروگرام اور ذہنی پرداخت کے دائرے میں آنے والے باشعور اسکالرز ملک کے مختلف خطوں میں آج بھی ان کی سرپرستی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ، ایسے قابل ترین اساتذہ حال حال ہی میسر آتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے کہ اس ناچیز کو بھی ان کے یہاں زانوئے ادب تہہ کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے ۔
ڈاکٹر مصطفیٰ غلام ضیا 

Recommended