Urdu News

مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن اورنگ آباد میں جامعاتی سطح پر”اردو کی تدریس۔ مسائل و امکانات“ عنوان پر یک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد

مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن اورنگ آباد میں جامعاتی سطح پر”اردو کی تدریس۔ مسائل و امکانات“ عنوان پر یک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد

    مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن  اورنگ آباد میں جامعاتی سطح پر”اردو کی تدریس۔ مسائل و امکانات“  عنوان پر یک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد

 
اورنگ آباد: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان و مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن اورنگ آباد کے اشتراک سے جامعاتی سطح پر”اردو کی تدریس۔ مسائل و امکانات“ اس عنوان سے ۸۱ فروری ۱۲۰۲؁ء کو یک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد عمل میں آیا۔ صبح ۱۱/ بجے مولانا آزاد کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مظہر فاوقی کے زیر صدارت افتتاحی پروگرام عمل میں آیا۔ انچارج پرنسپل و سیمینار کنونیر ڈاکٹر نوید السحر نے مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ اس سیمینار کے کو آرڈینیٹر ڈاکٹر سہیل ذکی الدین نے یک روزی سیمینار کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ اس تقریب میں ممتاز نقاد و جواہرلعل نہرو یونیورسٹی نئی دہلی کے ہندوستانی زبانوں کے مرکز کے سابق چیئر پرسن پروفیسر ڈاکٹر سید محمد انور عالم عرف انور پاشانے سامعین و حاضرین کو کلیدی خطبہ سے نوازا۔ جامعاتی سطح پر اردو کی تدریس مسائل و امکانات پر انھوں نے اپنے کلیدی خطبے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔ صدر جلسہ پرنسپل ڈاکٹر مظہر فاروقی نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ ہمارا کالج نہ صرف یہ کہ اردو زبان کی ترویج و شاعت کے لیے کام کر رہا ہے بلکہ دیگر زبانوں کی ترقی و بقاء کے لیے بھی یکساں طور پر کوشاں ہے۔ اجلاس اوّل میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی کے ڈاکٹر شفیع ایوب نے اسکول، کالج اور جامعاتی سطح پر اردو کی تدریس میں حائل روکاوٹیں و دشواریوں کا ذکر کرتے ہوئے اس کے تدارک کے لائحہ عمل پر تفصیلی اظہار کیا۔ اجلاس دوّم میں ممبئی یونیورسٹی کے صدر شعبہئ اردو ڈاکٹر عبد اللہ امتیاز نے اردو زبان کے فروغ اسکول، کالج اور جامعات کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی۔ تیسرے اجلاس میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدر آباد کے شعبہ برائے تربیت اردو اساتذہ کے ڈائیریکٹر پروفیسر محمد عبد السمیع صدیقی نے اردو کی تدریس میں تکنیکی وسائل کا موثر استعمال کرکے کمرہئ جماعت میں درس و تدریس کے عمل کو موثربنانے کے گر بتائے۔ اختتامی اجلاس کے صدر ڈاکٹر ارتکاز افضل نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ اردو زبان پوری دنیا میں بولی جاتی ہے۔ یہ محبت کی زبان ہے لوگوں میں آپسی میل جول اور بھائی چارہ کو بڑھانے والی زبان ہے۔ اس ضمن میں زبان سے متعلق مختلف تحقیقی منصوبوں پر کام کرکے اساتذہ شعبہئ تعلیم و تربیت میں تحقیق کے ذریعے اردو کی تدریسی مہارتوں کو فورغ دے سکتے ہیں۔ اس طرح کے عزم و ارادے کا انھوں نے اظہار کیا۔
ڈاکٹر ارتکاز افضل نے مزید کہا کہ معلّم اردو کو ہمہ تن گوش ہو کر تدریس میں کوزہ گری کی طرح اپنے فرائض کو انجام دیتے ہوئے ہماری زبان کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس پروگرام میں شہر اورنگ آباد کی معّزز و معتبر شخصیات کے ساتھ ساتھ طلباء، اساتذہ، صدر مُدرسین، پرنسپل، محققین و محبانِ اردو کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اس سیمینار کی خوبصورت و دلکش نظامت کے فرائض ڈاکٹر انصاری خورشید احمدو محترمہ شیخ کاشفہ انجم نے انجام دئیے۔ جبکہ اظہار تشکر کھاٹک عبد الرحیم نے ادا کیا۔ اس پروگرام کو آن لائن بھی نشر کیا گیا۔ ڈاکٹر محمد عارف پٹھان کے یوٹیوب چینل کی مدد دے اپنے گھروں، دفتروں پر اپنی سہولت سے لوگ اس سے لطف اندوز ہوتے رہے۔یک روزہ قومی سیمینار کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے مراٹھواڑہ کالج آف ایجوکیشن کے تدریسی و غیر تدریسی عملے نے خوب محنت کی۔ دراصل مولانا آزاد ایجوکیشن سوسائٹی کی صدر محترمہ پدم شری ڈاکٹر فاطمہ رفیق زکریا کی ۵۸ ویں سالگرہ کے موقع پر مختلف پروگرام جیسے مفت آنکھوں کی جانچ کیمپ، شجر کاری، اردو قومی سیمیناروں کا انعقاد اور عطیہ خون کیمپ وغیرہ شامل رہیں۔ 
  

Recommended