ہر طالب علم کو پڑھائی کے دوران تقریباً 2 لاکھ روپے ملیں گے
چار ہزار نوسو چوراسی تعلیمی اداروں سے 40,000 طلبا کی درخواستیں موصول ہوئیں
دو سو سترریاستوں کے طلبا کو سیشن 2022-23 کے لیے اسکالرشپ کے لیے منتخب کیا گیا
لڑکوں اور لڑکیوں کو برابر نمائندگی ملے گی
ریلائنس فاؤنڈیشن 27 ریاستوں کے 5 ہزار طلبا کو اسکالرشپ دے گا۔ گریجویشن کے پہلے سال کے ان طلبا کو ان کی پڑھائی کے دوران تقریباً 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ ریلائنس فاؤنڈیشن نے دسمبر 2022 میں اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے 10 سالوں کے دوران 50 ہزار اسکالرشپ دیں گے۔ اسکالرشپ کے ساتھ، منتخب طلباء کو سابق طلبا کے نیٹ ورک سے بھی جوڑ دیا جائے گا۔
ریلائنس فاؤنڈیشن کے سی ای او جگناتھ کمار نے کہا، “ہمیں امید ہے کہ ریلائنس فاؤنڈیشن اسکالرشپ نوجوانوں کے خوابوں کو پنکھ دے گی۔ اسکالرشپ کا انتخاب ہندوستان کے مختلف جغرافیائی علاقوں میں مختلف مضامین پڑھنے والے طلبا میں سے ہوتا ہے۔ لڑکیوں اور لڑکوں کو یکساں نمائندگی دی گئی ہے۔ ہم منتخب طلبا کو مبارکباد دیتے ہیں اور پراعتماد ہیں کہ وہ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
ریلائنس فاؤنڈیشن انڈرگریجویٹ اسکالرشپ طالب علم کی میرٹ اور مالی حیثیت کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔ اس سال کے لیے منتخب ہونے والے طلبا کا تعلق انجینئرنگ/ٹیکنالوجی، سائنس، میڈیسن، کامرس، آرٹس، بزنس/منیجمنٹ، کمپیوٹر، لاء، آرکیٹیکچر جیسے شعبوں سے ہے۔ سیشن 2022-23 کے لیے 4,984 سے زیادہ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم تقریباً 40,000 درخواست دہندگان میں سے 5,000 طلباکا انتخاب کیا گیا ہے۔ کامیاب طلبا میں 51% لڑکیاں ہیں۔ 99 معذور طلبا کو بھی اسکالرشپ ملی ہے۔ انتخاب سخت معیار کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، ان میں ‘ کوالیفائنگ ٹیسٹ’، 12ویں کلاس کے نمبر اور دیگر معیارات شامل ہیں۔
منتخب طلبا کو ان کے انتخاب کے بارے میں براہ راست معلومات فراہم کی جائیں گی۔درخواست دہندگان www.reliancefoundation.org پر بھی نتائج دیکھ سکتے ہیں۔
تعلیمی سال 2022-23 کے لیے منتخب ریلائنس فاؤنڈیشن پوسٹ گریجویٹ اسکالرز کا اعلان جولائی میں متوقع ہے۔ ریلائنس فاؤنڈیشن انڈرگریجویٹ اسکالرشپ تعلیمی سال 2023-24 کے لیے درخواستیں آنے والے مہینوں میں دی جا سکتی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…