Urdu News

اقلیتی طبقوں کے غریب طلبا کے لیے ریزرویشن

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور جناب مختار عباس نقوی

 

حکومت نے پارلیمنٹ کے ایکٹ کے ذریعے قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات (NCMEI) ایکٹ، 2014 کو نافذ کیا ہے تاکہ قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی اداروں کی تشکیل کی جائے اور اس سے جڑے معاملات کی فراہمی کی جا سکے۔ NCMEI ایکٹ، 2014 کے تحت غریب اقلیتی طلبا کے لیے ریزرویشن کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ تاہم، اقلیتی تعلیمی ادارے بنیادی طور پر نامزد اقلیتی طبقوں کو تعلیمی طور پر با اختیار بنانے کے لیے قائم کیے گئے ہیں اور ریاستی حکومت بھی اقلیتی تعلیمی ادارے میں اقلیتی برادری کے داخلے کے لیے فیصد کا تعین کر سکتی ہے۔

اقلیتی امور کی وزارت چھ (6) مرکزی طور پر نامزد اقلیتی برادریوں یعنی بدھ، عیسائی، جین، مسلمان، پارسی اور سکھوں کے معاشی طور پر کمزور اور پسماندہ طبقوں کے طلبا کو تعلیمی طور پر با اختیار بنانے کے لیے پروگرام/ اسکیمیں بھی نافذ کرتی ہے۔ وزارت کی طرف سے نافذ کردہ تعلیمی سکیمیں/ پروگرام مختصراً درج ذیل ہیں:-

(1) پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم اور میرٹ-کم-مینز پر مبنی اسکالرشپ اسکیم۔

(2) مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم – مالی امداد کی شکل میں فیلو شپ فراہم کرتی ہے۔

(3) نیا سویرا – مفت کوچنگ اور الائیڈ اسکیم – اس اسکیم کا مقصد اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلبا/ امیدواروں کو تکنیکی/میڈیکل پروفیشنل کورسز کے داخلہ امتحانات اور مختلف مسابقتی امتحانات میں کوالیفائی کرنے کے لیے مفت کوچنگ فراہم کرنا ہے۔

(4) پڑھو پردیش – اقلیتی برادریوں کے طلبا کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے تعلیمی قرضوں پر سود پر سبسڈی دینے کی اسکیم۔

(5) نئی اڑان – یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC)، اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (PSC) اسٹاف سلیکشن کمیشن (SSC) وغیرہ کے ذریعہ منعقدہ ابتدائی امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلبا کے لیے تعاون۔

(6) مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن (MAEF) تعلیم سے متعلق اسکیموں کو اس طرح نافذ کرتی ہے: – (a) اقلیتوں کے معاشی طور پر کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والی ہونہار لڑکیوں کے لیے بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ (b) مدرسہ کے طلبا اور اسکول چھوڑنے والوں کے لیے برج کورس۔

(7) مدارس/ اقلیتوں کو تعلیم فراہم کرنے کی اسکیم (SPEMM)، ایک ایسی اسکیم ہے جو دو ذیلی اسکیموں پر مشتمل ہے یعنی ”مدارس میں معیاری تعلیم فراہم کرنے کی اسکیم (SPQEM)“ اور ”اقلیتی اداروں میں انفراسٹرکچر کی ترقی (IDMI)“۔

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور جناب مختار عباس نقوی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

Recommended