تعلیم

ساہتیہ اکادمی ایوارڈز2022 کا اعلان،اردو کے لیے انیس اشفاق کو نوازا گیا

ساہتیہ اکادمی نے جمعرات کو باوقار سالانہ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ-2022 کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سال یہ ایوارڈ ہندی زبان کے لیے بدری نارائن، اردو کے لیے انیس اشفاق اور انگریزی کے لیے انورادھا رائے کو دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سال 2022 کا باوقار ساہتیہ اکادمی ایوارڈ انگریزی اور 22 ہندوستانی زبانوں کے قلم کاروں  کو دیا جائے گا۔

اکادمی کے سکریٹری کے سری نواس راؤ نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 23زبانوں کے لیے اعلان کردہ ان ایوارڈز میں سات شعری مجموعے، چھ ناول، دو کہانیوں کے مجموعے، دو ادبی تنقید، تین ڈرامے اور ایک خود نوشت سمیت دیگر کاموں کے علاوہ شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان ایوارڈز کی سفارش ان ہندوستانی زبانوں کی جیوری کمیٹیوں نے کی تھی اور آج ڈاکٹر چندر شیکھر کمبار کی صدارت میں منعقدہ ساہتیہ اکادمی کے ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ میں ان کی منظوری دی گئی۔

ساہتیہ اکادمی سنستھان کے سکریٹری ڈاکٹر سری نواس راؤ نے کہا کہ بنگلہ زبان کے لیے ایوارڈ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ سری نواس راؤ نے کہا کہ ایوارڈ کے لیے ہر زبان میں تین افراد پر مشتمل جیوری تشکیل دی گئی تھی اور ایوارڈ کے لیے کتابوں کا انتخاب یا تو اتفاق رائے یا اکثریتی ووٹ سے کیا گیا۔ جیتنے والوں کو ایک خصوصی تقریب میں ایک کندہ شدہ تانبے کی پلیٹ، شال اور ایک لاکھ روپے کی رقم سے نوازا جائے گا۔

ادبی ایوارڈ بدری نارائن کو ان کے شعری مجموعہ (تمڑی کے شبد) کے لیے دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی انورادھا رائے کے انگریزی زبان میں لکھے گئے ناول ‘آل دی لائیوز وی نیور لیوڈ’ کو بھی ایوارڈ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ جب کہ وینا گپتا کے ڈوگری پلے کلیکشن ‘چھے روپک’ کو ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔ جناردن پرساد پانڈے ‘منی’ کی تصنیف دیپمانکیم (شاعری مجموعہ) کو سنسکرت کے لیے یہ ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے درج ذیل ہیں

ہندی کے لیے بدری نارائن (تمڑی کے شبد، شعری مجموعہ)، انگلش کے لیے انورادھا رائے (آل دی لائف وی نیورلیوڈ، ناول)، پنجابی کے لیے سکھجیت (میں آینگھوش نہیں، کہانیوں کا مجموعہ) اور اردو کے لیے انیس اشفاق (خواب سراب، ناول)

شاعری کے لیے ایوارڈسے نوازے گئے مصنفین: رشمی چودھری (بوڈو)، اجیت آزاد (میتھلی)، کوئیجم شانتی بالا (منی پوری)، گایتری بالا پانڈا (اوڈیا)، جناردن پرساد پانڈے ‘منی’ (سنسکرت)، کجلی سورین (جگن ناتھ سورین) (سنتھالی)

کہانی کے لیے ایوارڈ یافتہ مصنف ہیں: منوج کمار گوسوامی (آسامی)

ناولوں کے لیے ایوارڈ سے نوازے گئے مصنفین یہ ہیں: مایا انل کھرنگٹے (کونکنی)، پروین دشرتھ باندیکر (مراٹھی)، ایم راجندرن (تمل)، مدھورانتکم نریندر (تیلگو)

ادبی تنقید کے لئے ایوارڈ سے نوازے گئے دو ادیب ہیں: فاروق فیاض (کشمیری)، ایم تھامس میتھیو (ملیالم)۔

 ڈرامے کے لیے ایوارڈ سے نوازے گئے تین مصنفین ہیں: وینا گپتا (ڈوگری)، کے بی نیپالی (نیپالی)، کمل رنگا (راجستھانی)

سوانحی مضمون کے لیے غلام محمد شیخ (گجراتی) کونوازا گیا ہے

مضامین کے مجموعے کے لیے  مڈناکڈو چناسوامی (کنڑ) اورمختصر سندھی ادبی تاریخ کے لیے کنہیا لال لیکھوانی (سندھی) کو ایوارڈ دیا گیا ہے۔

بنگلہ میں ایوارڈ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا

یہ ایوارڈز 11 مارچ 2023 کو نئی دہلی کے کمانی آڈیٹوریم میں تقسیم کیے جائیں گے۔

آج 17 زبانوں میں کتابوں کو ساہتیہ اکادمی ٹرانسلیشن ایوارڈز 2022 کے لیے بھی نوازا گیا ہے۔ بنگالی، ہندی، کونکنی، میتھلی، منی پوری، اڑیہ اور سنتھالی زبانوں کے ترجمہ کے ایوارڈز کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

آج ہی سال 2022 کے لیے  مشرقی خطے سے کلاسیکی اور قرون وسطی کے ادب میں گراں قدر خدمات کے لیے ڈاکٹر ادے ناتھ جھا کوساہتیہ اکادمی بھاشا سمان کے لیے منظوری دی گئی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago