Urdu News

سنسکرت کی تعلیم طلباء کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرے گی – جناب دھرمیندر پردھان

غیر مقیم ہندوستانیوں کا رول پر مکمل اجلاس سے خطاب تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان

 نئی دہلی،9 مئی  2022/

سنسکرت کی تعلیم طلباء کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرے گی۔تعلیم اور ہنرمندی کے مرکزی وزیر اور چانسلر، سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی جناب دھرمیندر پردھان  نے آج یہاں 'اتکرش مہوتسو' سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

 

7 مئی، 2022 سے نئی دہلی میں سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی کی جانب سے تین روزہ اتکرش مہوتسو کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔ ’اتکرش مہوتسو‘ کے انعقاد کا مقصد پورے ملک اور اس سے باہر سنسکرت زبان کو فروغ دینا ہے۔ مہوتسو کی توجہ کا مرکز ہے – نیا تعلیمی دور – سنسکرت کے علوم کی عالمی واقفیت کی طرف بڑھنا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ سنسکرت صرف ایک زبان ہی نہیں ہے، یہ جذبات ہے۔ ہمارا علم اور حکمت ہماری دولت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی تہذیب کو صدیوں تک آگے لے جائیں اور ’واسودیوا کٹمبکم‘ کے نظریات کو حاصل کریں۔

وزیر موصوف نے روشنی ڈالی کہ جیسا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں تصور کیا گیا ہے، حکومت نے سنسکرت سمیت تمام ہندوستانی زبانوں کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ہندوستانی زبانوں کو متحد کرنے میں اس کا بہت بڑا تعاون ہے اور سنسکرت یونیورسٹیاں اعلیٰ تعلیم کے بڑے کثیر الشعبہ ادارے بننے کی طرف بڑھیں گی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہیوین سانگ کے زمانے سے لے کر آج کے رائسینا ڈائیلاگ تک سنسکرت کا بے ساختہ پن، جدیدیت اور سائنسی طریقے کو ثبوت کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے ویدوں کی زبان یعنی سنسکرت کے احیاء، سنسکرت سے وابستہ ہندوستانیت اور زبان پر مبنی نظام تعلیم پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ ’اتکرش مہوتسو‘ کے دوران ہونے والی بات چیت سے 21ویں صدی کے تعلیمی نظام کا روڈ میپ تیار کیا جائے گا تاکہ ہندوستان کو خود کفیل بنایا جا سکے اور عالمی بہبود کی راہ ہموار ہو سکے۔

اس تقریب میں، ہندوستانی زبانوں کے فروغ کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے چیئرمین، جناب چامو کرشنا شاستری؛ چیئرمین یو جی سی، پروفیسر ایم جگدیش کمار؛ سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی .کے وائس چانسلر پروفیسر .شرینواس ورکھیڈی؛ وائس چانسلر، شری لال بہادر شاستری نیشنل سنسکرت یونیورسٹی، پروفیسر مرلی منوہر پاٹھک اور 17 سنسکرت یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، اسکالرز اور طلباء نے شرکت کی۔

Recommended