بارہ بنکی:(ابوشحمہ انصاری)
دین کی ہر چھوٹی بڑی بات سیکھنا اور سکھانا بہترین عمل ہے۔ اور دینی علوم میں سب بہترین عمل قرآن کا سیکھنا اور سکھانا بتایا گیا ہے۔ حدیث میں سب سے بہترین شخص اسی کو کہا گیا ہے جو قرآن کی تعلیم حاصل کر رہا ہو یا قرآن کی تعلیم کو عام کر رہا ہو۔ قصبہ سعادت گنج کی مرکز مسجد میں پچھلے ایک سال سے جمعیت سعادۃ العلماء کے زیر اہتمام جاری شبینہ مکتب کا جلسہ منعقد کیا گیا۔
جس میں بچوں نے تعلیمی مظاہرہ اور علمی مکالمہ پیش کیا۔ کچھ بچوں نے قرآن کریم کی سورتوں کی تلاوت ، کسی نے دعائے قنوت ، کسی بچے نے نماز جنازہ کی دعائیں ، کسی نے ساتوں کلمے اور کسی نے تشہد اور دعائے ماثورہ۔
اسی طرح کسی بچے نے روزمرہ پڑھی جانے والی دعائیں سنا کر حاضرین جلسہ کو مکتب میں دی جانے والی تعلیمات سے روشناس کرایا۔ جلسہ کی صدارت مفتی محمدعارف کاشفی جب کہ نظامت کے فرائض مولانا محمدفرمان مظاہری نے انجام دئے۔
مہمان خصوصی کی حیثیت سے قصبہ کی معروف شخصیت الحاج سیٹھ محمدعرفان انصاری نے شرکت فرماکر سبھی اراکین جمعیت کے حوصلوں کو مزید تقویت بخشی۔ اس موقع پر صدر جلسہ مفتی محمدعارف کاشفی نے کہا کہ قرآن دنیا کی سب سے پُرکشش کتاب ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن کریم میں ایسی کشش رکھی ہے کہ انسان تو انسان جنات بھی اس کو سن کر ایمان لا چکے ہیں۔ جسے سورہ جن میں اللہ نے بیان کیا ہے کہ جنات کی ایک جماعت نے کان لگا کر سنا تو انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم نے ایک عجیب قرآن سنا ہے۔ جو سیدھی راہ کی طرف لے جاتا ہے۔ تو ہم اس پر ایمان لے آئے۔ اور اب ہم اپنے رب کے ساتھ کسی کوکبھی شریک نہیں کریں گے۔
مہمان خصوصی الحاج سیٹھ محمدعرفان انصاری نے کہا کہ آج تک میں یہ سمجھتا رہا کہ مرکز مسجد کے مکتب میں فقط قرآن کی تعلیم دی جا رہی ہوگی۔ لیکن آج کے جلسہ میں شریک ہو کر مجھے یہ معلوم پڑا کہ یہاں تو قرآن مجید کی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری اسلامی معلومات بھی بچوں سکھائی اور پڑھائی جارہی ہیں۔ مجھے یہ دیکھ کر بیحد خوشی محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعادت گنج کے علماء کی زیرنگرانی میں چل رہا یہ مکتب بچوں کے سنہرے مستقبل کی بہترین بنیاد ہے۔
چھوٹے چھوٹے کمسن بچوں کو کم عمری میں ہی دین کے ضروری مسائل یاد ہوجانے چاہئیں تاکہ بڑے ہونے پر انہیں یاد کرنے کے لئے زیادہ محنت و مشقت نہ کرنی پڑے۔ انہوں نے تمام بچوں کے والدین کو بھی مبارکباد پیش کی۔
جلسہ میں موجود الحاج ماسٹر انتظار احمد نے کہا کہ آج بچوں نے جس انداز سے تعلیمی مظاہرہ پیش کیا ہے۔ اسے دیکھ کر میرا دل باغ باغ ہوگیا ہے۔ بہت قلیل عرصے میں بچوں کو بہت کچھ سکھایا اور پڑھایا جاچکا ہے۔
یہ بچے آگے چل کر دین کے بہترین جانکار بنیں گے۔ بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے جن بچوں نے پروگرام میں حصہ لیا تھا انہیں خصوصی انعامات اور ان کے علاوہ تمام بچوں کو عمومی انعامات سے نوازا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…