ایک شاندار کارنامہ کرتے ہوئے، 18 سالہ انشا مشتاق، جو سال 2016 میں آنکھوں پر پلٹ کے چھرے لگنے کی وجہ سے اپنی بینائی کھو بیٹھی تھی، نے اپنے 12ویں جماعت کے بورڈ کا امتحان کامیابی کے ساتھ پاس کیا ، جس کے نتائج کا اعلان کل کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق شوپیاں کے سیڈو گاؤں کے مشتاق لون کی بیٹی انشاء مشتاق نے امتحان میں 319 نمبر حاصل کیے ہیں۔
انشا نے کہا کہ وہ پہلے پریشان تھی کیونکہ اس نے سوچا کہ اس کے نمبر اس طرح نہیں ہیں جو اس کی توقع تھی لیکن بعد میں اسے گھر والوں نے یقین دلایا کہ اس نے پورے نمبروں سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے 2016 سے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن میں ان پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہوں تاکہ کامیاب زندگی گزار سکوں۔
انشا کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انشا نے کہا کہ وہ بیچلر کرنا چاہتی ہے اور بعد میں آئی اے ایس کی تیاری کرنا چاہتی ہے کیونکہ اس کا مقصد آئی اے ایس آفیسر بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں خصوصی طور پر معذور افراد کے لیے علیحدہ تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے جو اپنی غیر موجودگی میں مشکلات کا شکار ہیں۔معذور افراد کے نام اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ زندگی میں ہر کسی کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ان پر قابو پانے اور آزادانہ زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھنے کی ضرورت ہے۔
ان کے اہل خانہ نے یہ بھی کہا کہ وہ انشا کے لیے بہت خوش ہیں اور ان سب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اب تک ان کا ساتھ دیا ہے۔ان کی بارہویں جماعت میں کامیاب ہونے کی خبر کے بریک ہونے کے فوراً بعد، لوگوں نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر انہیں مبارکباد دی اور لوگوں نے تصاویر شیئر کیں اور انہیں سب کے لیے ایک تحریک قرار دیا۔
واضح رہے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے تین دن بعد، 11 جولائی 2016 کی شام کو انشا کو پلٹ کے چھروں سے اس وقت فورسز نے نشانہ بنایا گیا تھا، جب وہ کھڑکی سے باہر جھانک رہی تھی۔