Urdu News

دسویں اور بارہویں میں کامیاب طلبا و طالبات کے لیے کریئر گائیڈنس وقت کی ضرورت

دسویں اور بارہویں میں کامیاب طلبا و طالبات کے لیے کریئر گائیڈنس وقت کی ضرورت

صحیح رہنمائی ملنے سے طلبہ اچھے ڈاکٹر، انجینئر، وکیل،جج، آفیسر اور پروفیسنلس بنتے ہیں

ایک روپیہ والی پرنٹ اور طلبہ کی کامیابی پر ڈھنڈورہ پیٹنے والے لیڈران سستی شہرت کی دوڑ میں

کوچنگ سینٹرزکی بینر بازی اور کامیاب طلبہ کی استقبالیہ تقاریب کے پرے بڑھتا ہوا ڈراپ آؤٹ

مالیگاؤں (ایس این انصاری)

 شہر میں سینکڑوں ہائی اسکول اور درجنوں جونیئر کالجس موجود ہیں. ہر سال طلبا و طالبات کثیر تعداد میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کرتے ہیں. ان تمام کامیاب طلباء و طالبات اور ان کے سرپرست حضرات کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ کریئر اور روزگار کو لے کرہوتا ہے۔

شہر میں اکثر یہی نظارہ دیکھا جاتا ہے کہ چنندہ طلبا کی تصاویر کو اخبارات , بینر بازی کرکے استقبالیہ پروگرام منعقد ہوتے ہیں. ہر لیڈر کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ نتائج ظاہر ہونے کے وقت ایک روپیہ والی پرنٹ نکال کر اور استقبالیہ فوٹو اخبارات میں شائع کر سستی شہرت حاصل کی جائے. وہیں دوسری جانب اپنی قابلیت کی بنا پراول مقام اورنمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کی تصاویر پر مختلف کوچنگ سینٹرز بینر بازی کرتے ہیں لیکن اس کے پس پشت ایسے ہزاروں طلبہ ہیں جو ہر سال اعلی تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں. انھیں صحیح رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے تعلیم قطع کرنی پڑھتی ہے۔

شہر میں یوں تو ہر کوچنگ سینٹر یہ دم ٹھوکتا نظر آتا ہے کہ وہ تمام طلبہ کو فری سیٹ پر ایم بی بی ایس، آئی آئی ٹی اور دیگر اعلی تعلیمی مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری اور کامیابی دلا دے گا. لیکن اس کے بر عکس صرف ایک یا دو ہی طلبہ کا فری سیٹ پر داخلہ ممکن ہوتا ہے۔باقی طلبہ کا تعلیمی نقصان ہوتا ہے جس کے بعد انھیں صحیح رہنمائی نہ ملنے سے در در بھٹکنا پڑھتا ہے۔

اس قوم کی تقدیر میں منزل تو ہے لیکن

افسوس کوئی قافلہ سالار نہیں ہے

دوسری جانب شہر کے لیڈران سستی شہرت کے چکر میں طلبہ و سرپرست حضرات کو بڑی بڑی ہانکنے لگتے ہیں جنھیں آئی آئی ٹی اور آئی ٹی آئی میں فرق تک نہیں پتہ ایسے افراد بھی طلبہ کے کریئر کو لیکر گمرہ کردیتے ہیں. شہر میں ایسے بہت سارے سماجی گروپ ہیں جو استقبالیہ تقاریب میں ہمیشہ نظر آتے ہیں. جیسے انھوں نے استقبالیہ تقاریب کا ٹھیکہ لیا ہو. جیسے کچھ لیڈران میت کے انتظار میں رہتے ہیں اور قبرستان میں ہر میت میں نظر آتے ہیں۔

آج شہر میں دسویں اور بارہویں کامیاب اور ناکامیاب دونوں ہی طلبا و طالبات کے ساتھ سرپرست حضرات کے لیے تعلیمی رہنمائی پروگراموں کو منعقد کرنے کی اشد ضرورت ہے. طلبہ کو ان کے شوق اور نمبرات کے پیش نظر بہتر کریئر بنانے کے مواقع کی رہنمائی فراہم کرنا چاہئے. بڑے کورسیس کے علاوہ ایسے چھوٹے کورسیس جس میں پیرا میڈیکل, ڈپلومہ اور سرٹیفیکیٹ کورسیس کی معلومات دی جائے جس سے طلبہ فوری طور پر روزگار سے جڑیں۔

Recommended