جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈاکٹر آصف عمر کو آل انڈیا ٹیچرس سالانہ کانفرنس 2022 میں ٹیچرس ایکسیلنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر عمر کو ٹیچرس ویلفیئر فاؤنڈیشن اور جن سیوا سمیتی کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں ٹیچرز ایکسیلنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ڈاکٹر عمر، حکومت ہند میں وزیر مملکت برائے قانون، پروفیسر ستیہ پال سنگھ بگھیل نے کہا کہ جامعہ اور ملک کے دیگر باوقار ادارے اہم اساتذہ کی کوششوں سے مسلسل کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں۔ پروگرام کا تھیم “قومی تعلیمی پالیسی:تعلیم کا موجودہ منظر نامہ 2025” تھا۔
اس موقع پر حکومت ہند کے دیہی ترقی کے وزیر مملکت فگن سنگھ بھی موجود تھے۔ پروگرام کے مہمان خصوصی سنتوش یادو، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت تعلیم، حکومت ہند اور آئی اے ایس تھے۔
استاد کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب بگھیل نے کہا کہ استاد کے ذہن میں کسی قسم کی نفرت نہیں ہونی چاہیے، چاہے وہ ذات کی بنیاد پر ہو، رنگ کی بنیاد پر ہو، مذہب کی بنیاد پر ہو۔
استاد کا اولین فرض ہونا چاہیے کہ وہ ایک کلاس میں تمام بچوں کو یکساں نظر سے دیکھیں اور تمام بچوں پر یکساں محنت کریں۔ نئی تعلیمی پالیسی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں چین یا جاپان نہیں بلکہ ہندوستان بننے پر زور دینا ہوگا اور اس سمت میں سخت محنت کرنی ہوگی۔
ہمیں ایک بار پھر چانکیہ کا ہندوستان بنانا ہے۔ انہوں نے آڈیٹوریم میں موجود بچوں اور ان کے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنی تنخواہ تعلیم پر خرچ کریں کیونکہ اسی سے ہم بہتر مستقبل کی امید کر سکتے ہیں۔
آڈیٹوریم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر فگن سنگھ نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں حکومت نے ہر طبقے کے لوگوں کا خیال رکھا ہے۔ تعلیم کا سورج ہر گھر تک لے جانے کی کوشش ہے۔
یہ پالیسی بچوں کو زبان کے طوق سے آزاد کر دے گی کیونکہ اس پالیسی میں بچوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی تعلیم بھی اپنی مادری زبان میں مکمل کریں۔ اس نئی تعلیمی پالیسی میں ملک کے سب سے چھوٹے دیہات کے بچوں کے مسئلے کا حل موجود ہے جو زبان کی وجہ سے تعلیم سے محروم تھے۔
اس موقع پر ملک بھر سے ماہرین تعلیم موجود تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے مختلف حصوں سے آئے اساتذہ اور طلباء کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔ ملک کے مختلف حصوں سے اسکولوں کے اساتذہ سے لے کر یونیورسٹی کے پروفیسروں تک ایک اجتماع تھا۔ قومی کنوینر جگدیش کمار وج نے اس ٹیچر کانفرنس کا انعقاد کیا۔