Urdu News

قومی تعلیمی پالیسی ہندوستانی مزاج واقدار کے مطابق ہے

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ، نئی دہلی

قومی اردوکونسل میں پروفیسر شعیب عبداللہ کا خطاب

ہندوستان کثیرثقافتوں اور زبانوں کا گہوارہ ہے۔قومی تعلیمی پالیسی کے تحت تمام ثقافتوں اور زبانوں کے فروغ کے بھرپور مواقع موجود ہیں۔یہ تعلیمی پالیسی ہندوستانی مزاج واقدار کے مطابق ہے۔اس تعلیمی پالیسی کے تحت نہ صرف عصری تقاضوں کو پورا کرنے پرتوجہ دی گئی ہے بلکہ ہمہ جہتی ا ور خودشناسی پر بھی زور دیا گیا ہے۔اسی کے ساتھ قومی تعلیمی پالیسی کا مقصد قومی یکجہتی اور ثقافتی تحفظ بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی اردوکونسل کے صدر دفترمیں منعقدہ لیکچر بعنوان ”ہندوستانی تعلیمی فکروآگہی اور زبان وثقافت کا تحفظ: قومی تعلیمی پالیسی 2020کے تناظر میں“ میں جناب شعیب عبداللہ سابق پروفیسر فیکلٹی آف ایجوکیشن جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی نے اپنے خطاب میں کیا۔انھوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020ہمارے ملک کے تعلیمی نظام کے حوالے سے بہت اہم ہے۔اس کی خاص بات تعلیمی وحدانیت ہے۔اس کے علاوہ اس میں قدیم علوم وفنون کے فروغ کا بھی لحاظ رکھا گیا ہے اور روحانی آگہی وخود شناسی کو بھی اس میں جگہ دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ ہمارے ملک میں ثقافتیں اور زبانیں خاص اہمیت رکھتی ہیں،اس لیے قومی تعلیمی پالیسی میں ان کے تحفظ اور فروغ کے حوالے سے بہت کچھ موجود ہے۔

پروفیسرشعیب عبداللہ نے قومی تعلیمی پالیسی کے تمام اہم نکات پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس تعلیمی پالیسی کی ایک اہم بات یہ ہے کہ اس میں استاد کو اعلیٰ مقام دیاگیا ہے۔یعنی استاد کا جو مقام قدیم زمانے میں تھا،اس کی بازیافت کی کوشش اس پالیسی میں کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں کلاسیکل زبانوں کو بڑھاوادینے کی بات بھی کی گئی ہے جن میں سنکرت سمیت ملک کی کئی قدیم زبانیں شامل ہیں اور فنون، آرٹ، موسیقی جیسی قدیم چیزوں کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔انھوں نے اپنی گفتگو میں ایک اور بنیادی نکتہ پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اس تعلیمی پالیسی میں تعلیم کے طریقہ کار پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔

قومی اردوکونسل کے ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے پروفیسرشعیب عبداللہ کا تعارف کرایا اور قومی تعلیمی پالیسی پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی ملک کی تعلیمی تقدیر بدل دے گی اور تعلیمی نظام میں یقینا بہتری آئے گی۔اس تعلیمی پالیسی میں نسل نو کے لیے بہت کچھ موجود ہے۔یہ انھیں ماضی سے بھی جوڑتی ہے اور حال سے بھی اور ان کے مستقبل کے لیے ترقی کے دروازوں کو وا کرتی ہے۔آخر میں قومی اردو کونسل کی اسسٹنٹ ڈائرکٹراکیڈمک شمع کوثر یژدانی نے مہمان گرامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے قومی تعلیمی پالیسی کے بہت اہم نکات پر روشنی ڈالی ہے۔اس موقع پر انھوں نے دیگر تمام شرکا کابھی شکریہ ادا کیا۔

Recommended