نئی دہلی 25جون
سی سی آر یو ایم اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے درمیان علمی اور تحقیقی منصوبوں کی تکمیل کے لئے ایک کثیر الجہات معاہدہ کی ضرورت ہے تاکہ یہ دونوں ادارے اپنی مخصوص صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے مختلف میدانوں میں ایک دوسرے کا علمی تعاون کر سکیں۔
ان خیالات کا اظہار جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ نے اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن نئی دہلی کے زیر اہتمام سنٹرل کونسل فارریسرچ ان یونانی میڈیسن کے نئے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر نور ظہیراحمد کے اعزاز میں استقبالیہ پروگرام میں مہمان اعزازی کے طور پر یہاں نہرو گیسٹ ہاؤس جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کیا۔
اس تقریب کی صدارت ڈاکٹر محمد خالد صدیقی سابق ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر یو ایم نے فرمائی۔ ڈاکٹر شاہ نواز فیاض نے قرآن پاک کی تلاوت کی۔ استقبالیہ کلمات حکیم نازش احتشام اعظمی نے ادا کیے۔حکیم محسن دہلوی سرپرست سوسائٹی نے کلمات تشکرپیش کئے۔اس موقع پر حکیم رضی الاسلام ندوی کی کتاب التنویر کااجرا عمل میں آیا۔
حکیم نازش احتشام اعظمی نے استقبالیہ کلمات میں ڈاکٹر نور ظہیر کامکمل تعارف اور سوسائٹی کے سابقہ کاموں کا ذکر کیا۔ محترمہ وائس چانسلرصاحبہ سے اجمل خان طبیہ کالج اور حکیم اجمل خاں چیئر قائم کرنیکا مطالبہ کیا۔
حکیم رضی الاسلام ندوی نے اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے ڈائریکٹر جنرل سی سی آر یو ایم کے استقبالیہ اور تہنیتی تقریب کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا۔
انھوں نے توجہ دلائی کہ کونسل کی طرف سے قدیم یونانی مراجع کے اردو تراجم کا کام جس تیزی سے ہورہا تھا اس میں کچھ کمی آئی ہے اور امید ظاہر کی کہ نئے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں اس میں پھر تیزی آئے گی۔ ڈاکٹر صاحب نے وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ محترمہ نجمہ اختر کو مخاطب کرکے کہا کہ حکیم اجمل کا جامعہ سے گہرا رشتہ تھا، وہ اس کے بانیوں میں سے تھے،کیا ہی اچھا ہو کہ اسلامک اسٹڈیز، عربی یا کسی اور شعبے میں ان کے نام سے ایک چیئر کا آغاز کیا جائے۔انھوں نے اصلاحی فاؤنڈیشن کی ہمہ جہت سرگرمیوں کی بھی ستائش کی۔
ڈاکٹر منیرعظمت نے ڈائرکٹر جنرل کو مبارکباد دی اور کونسل کویونانی طب کے تئیں مزید کام کرنے کی بات کی اورحکیم نازش احتشام کی کوششوں کو سراہا۔ڈاکٹرشمشاد علی نے ڈائرکٹر جنرل وکونسل اور حکیم عبدالحمیدصاحب کے رشتوں پے روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر عظمی بانو (جامعہ ہمدرد) نے اصلاحی ہیلتھ کیئرفاؤنڈیشن کو اس استقبالیہ پروگرام کومنعقدکرنے کے لئے مبارک دی۔
ڈاکٹر محمد فضیل (انچارج لٹریری یونٹ جامعہ ملیہ)،ڈاکٹر محمد ذکی صدیقی (انچارج صفدر جنگ یونٹ)، ڈاکٹر ادریس احمد (سابق پرنسپل باغ) وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
صدر مجلس ڈاکٹر محمد خالد صدیقی(سابق ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر یو ایم)نے اپنے صدارتی خطاب میں طب اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہمی رشتوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے جامعہ کی بقا اور اس کی تعمیر وترقی کے لئے حکیم اجمل خاں کی ناقابل فراموش خدمات کا خصوصی تذکرہ کیا۔
اس کے علاوہ سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین کے عہد میں جامعہ کے مالی بحران کے وقت میں بانی ہمدرد حکیم عبد الحمید مرحوم کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے کس طرح ایک خطیر رقم کے تعاون سے جامعہ کو اس بحران سے نکالنے میں مدد کی۔
اس موقع پر حکیم شاکر جمیل، حکیم مستحن جعفری،ڈاکٹرماہ عالم،ڈاکٹر نیلم قدوسی، ڈاکٹر معراج الحق، ڈاکٹربلال احمد، ڈاکٹر احمد سعید، ڈاکٹر اسامہ اکرم، ڈاکٹر اجمل اخلاق،ڈاکٹر مستحن ڈاکٹر ظفر،منیرعظمت ،محمد جلیس محمد طاہر، وغیرہ موجود تھے۔