نسل و تہذیب کی حفاظت ضروری ہے کیونکہ تہذیب کی حفاظت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہیں: ڈاکٹر عبدالقدیر
شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے بانی و چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا ہے کہ نسل و تہذیب کی حفاظت ضروری ہے کیونکہ تہذیب کی حفاظت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہیں اور یہ کام ادارے ہی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جس طرح کا ماحول ہے ہماری ٹوپی اور داڑھی کا بھی نمبر آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزت و افتخار کا واحد راستہ بہترین تعلیم اور اعلی تربیت ہی ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر پٹنہ میں نامہ نگاروں سے مخاطب تھے۔
انہوں نے کہا کہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس بلاتفریق مذہب و ملت لوگوں کو تعلیم دے رہا ہے اورلوگوں کو تعلیم کے حصول کی جانب راغب بھی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 33 سال قبل میں نے 7 1بچوں سے اپنی مہم کا آغاز کیا تھا اور آج ملک میں 32 برانچ ہیں جس میں 20 ہزار طلباو طالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ صرف بیدر میں ہی 10 ہزار طلبازیرتعلیم ہیں ان میں ہندؤوں کی بھی خاصی تعداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین گروپ تعلیم کے کئی شعبوں میں سرگرم ہے لیکن سرکاری میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے اس کی کامیابی اس کی پہچان بن گئی ہے۔ شاہین کی 52 شاخیں ہیں جن میں 20 ہزار ہندو مسلم بچے گنگا جمنی تہذیب کے ساتھ تکنیکی تعلیم کے داخلہ امتحان کے لیے تیارکئے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شاہین کے بچے ملک بھر کے سرکاری میڈیکل کالجوں میں ایک فیصد نشستوں پر داخلہ پاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حفاظ ہماری قوم کے ہیرے ہیں انھیں تراشنے کی ضرورت ہے‘شاہین جیسے ہانچ سو اداروں کی ضرورت ہے‘ حفاظ کو ڈاکٹر،انجینئراور اعلیٰ تعلیم سے مزین کرنے کا بہترین ادارہ ہے۔شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس حفاظ کا داخلہ کسی بھی وقتت ممکن ہے۔شاہین گروپ واحد ادارہ ہے جس کو امیر غریب‘ہندو‘مسلم تمام لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبہ میں بہترکارکردگی کے لئے شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کو کرناٹک کا سب سے بڑا سویلین ایوارڈ‘راج اتسو’ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ انہوں کہاکہ تعلیم سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔ مساجد میں انتظامیہ کے لوگ نماز کے بعد تمام چیزوں میں تالے لگادیتے ہیں۔ یہاں تک کہ بیت الخلاء کو بھی بند کردیتے ہیں۔ جبکہ مساجد کو سیلف اسٹڈی کا مرکز بنایاجانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگ بچے بچیوں کی تعلیم پر کم اور شادیات، سالگرہ وغیرہ میں زیادہ اخراجات کررہے ہیں جو کہ غیر مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی ہال کے کئی مالکان کو سمجھاکر اس میں تعلیمی مرکز کھلوائے ہیں۔
ڈاکٹرعبدالقدیر نے کہا حفاظ کو میڈیکل و انجینئرنگ کے شعبہ میں داخلہ کے لئے فیس خصوصی رعایت دی جاتی ہے۔ اس موقع پر شاہین گروپ کے پٹنہ کے ڈائریکٹر قاضی سلیم نے کہا کہ اس وقت پٹنہ میں صرف میڈیکل کالج میں داخلہ کی تیاری کرائی جارہی ہے لیکن اگلے سال سے انجینئرنگ کالجوں میں داخلے کے لیے تیاری کا کورس بھی شروع ہو جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ شاہین گروپ میں مختلف صلاحیتوں کے حامل بچوں کے لیے طرح طرح کی تیاریاں کی جاتی ہیں، تمام بچوں کو ایک ہی چھڑی سے نہیں ہانکا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ شاہین کی کونسلنگ کلاس میں بچوں کی حوصلہ افزائی پر پورا وقت اور توجہ دی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالیاتی کمزور بچوں کو وظائف دیے جاتے ہیں۔ ہاسٹل میں صفائی، سیکورٹی اور گھر جیسا کھانے کا انتظام ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شاہین گروپ پٹنہ میں مزید معلومات کے لیے 41625 98368، 9973862252 پر رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔