Categories: تعلیم

نیٹ سپر اسپیشلٹی امتحان کے پیٹرن میں تبدیلی پرکیوں سپریم کورٹ نے مرکز اوراین بی ای کی سرزنش کی ؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>سپریم کورٹ نے کہا – طبی تعلیم ملک میں ایک کاروبار بن گئی ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، <span dir="LTR">06</span>اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سپریم کورٹ نے نیٹ -سپر اسپیشلٹی کے اس سال منعقد ہونے والے داخلہ امتحانات کے پیٹرن میں آخری لمحات میں تبدیلیاں کرنے پر مرکزی حکومت اور نیشنل بورڈ آف ایگزامنیشن (این ای بی) کی سرزنش کی ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی  بنچ نے کہا کہ طبی تعلیم ایک پیشہ بن چکا ہے اور یہ ملک میں طبی تعلیم کا المیہ ہے۔ اس معاملے پر سماعت کل یعنی 6 اکتوبر کو بھی جاری رہے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
عدالت نے کہا کہ پیٹرن میں تبدیلی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی تھی  کہ نجی میڈیکل کالجوں میں نشستیں خالی نہ رہیں۔ عدالت نے مرکزی حکومت کی جانب سے پیش  اے ایس جی ایشوریہ بھاٹی سے کہا کہ آپ نومبر میں امتحان کے لیے اگست میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہیں اور جب طلبا  عدالت میں آتے ہیں تو آپ جنوری میں امتحان منعقد کر دیتے ہیں۔ یہ ملک میں طبی تعلیم کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ سرکاری کالجوں میں کبھی سیٹیں خالی نہیں ہوتی ہیں۔ یہ ہمیشہ نجی کالجوں میں ہوتی ہے۔ ہمارا اندازہ ہے کہ سرکاری کالجوں میں کوئی نشستیں خالی نہیں ہیں۔ لگتا ہے تمام عجلت خالی نشستوں کو پْر کرنے کے لیے ہے۔ عدالت نے کہا کہ یقینا پرائیویٹ اداروں نے سرمایہ کاری کی ہے، لیکن ہمیں توازن قائم کرنا ہوگا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گذشتہ27 ستمبر کو بھی عدالت نے مرکز کو سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ نوجوان ڈاکٹروں کے ساتھ اقتدار کے کھیل میں فٹ بال کی طرح برتاو کرنا بند کرنا چاہے۔ سماعت کے دوران جسٹس بی وی ناگرتنا نے کہا تھا کہ ان نوجوان ڈاکٹر و ں کوآخری لمحات کی تبدیلیوں کی وجہ سے گمراہ کیا جا سکتاہے۔تب جسٹس چندرچوڑ نے پوچھا تھاکہ نیشنل میڈیکل کمیشن کیا کر رہا ہے؟ ہم ڈاکٹروں کی زندگیوں سے نمٹ رہے ہیں۔ آپ نوٹس جاری کرتے ہیں اور پھر پیٹرن تبدیل کردیتے ہیں۔ آخری لمحات میں پیٹرن تبدیل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ آپ اگلے سال بھی پیٹرن تبدیل کر سکتے  تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس سے قبل 20 ستمبر کو عدالت نے مرکزی حکومت اور میڈیکل کونسل آف انڈیا کو نوٹس جاری کیا تھا۔ یہ درخواست 41 پی جی ڈاکٹروں نے دائر کی ہے۔ درخواست گزاروں کی جانب سے پیش سینئر ایڈوکیٹ شیام دیوان نے کہا کہ نیٹ۔سپراسپیشلٹی کے داخلہ امتحان کا نوٹیفکیشن 23 جولائی کو جاری کیا گیا تھا لیکن 31 اگست کو ایک اور نوٹیفکیشن جاری کر امتحان کے پیٹرن میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا۔ یہ تبدیلی امتحان سے ٹھیک دو ماہ قبل کی گئی ہے۔ نیٹ سپر اسپیشلٹی امتحان 13 اور 14 نومبر کو منعقد ہونے والا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
درخواست میں کہا گیا ہے کہ امتحان کا موجودہ پیٹرن 2018 سے 2020 تک جاری رہا۔ اس پیٹرن کے تحت، سپر اسپیشلٹی کے لیے ساٹھ فیصد نمبر تھے، جبکہ فیڈر کورسز کے چالیس فیصد نمبر تھے۔ لیکن نئے پیٹرن کے مطابق کریٹیکل کیئر سپر اسپیشلٹی کے تمام نمبر جنرل میڈیسن کے ہوں گے۔ اس سے دیگر فیکلٹی کے ڈاکٹروں کوکافی نقصان ہوگا کیونکہنیٹ سپر اسپیشلٹی کی تیاری کر رہے  تمام ڈاکٹر پرانے پیٹرن کے مطابق تیاری کر رہے تھے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago