سرسید کے یومِ پیدائش(17/اکتوبر) کے موقع پر وائس چیئرمین اردو اکادمی، دہلی حاجی تاج محمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سرسید نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی داغ بیل ڈال کر قوم پر بہت بڑااحسان کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سرسید نے اپنے طرزِ تحریر سے قوم کو بیدار کرنے کی سمت میں مثبت قدم اٹھایا اور اپنے رسالے ”تہذیب الاخلاق“ میں اپنے مضامین کے ذریعہ قوم میں ایسی روح پھونک دی، جس نے اسے انگریزوں کے شانہ بشانہ چلنے کا ہنر سکھایا۔ان کا جاری کردہ رسالہ تہذیب الاخلاق اپنے آغاز 1870 سے آج تک قوم کی رہنمائی کا اہم فریضہ انجام دے رہا ہے۔
حاجی تاج محمد نے یہ بھی کہا کہ ہماران کو سچا خراجِ عقیدت یہ ہوگا کہ ہم ان کے اصولوں پر کاربند ہوں اور جگہ جگہ ان کے نام پر پرائمری اسکول قائم کرنے میں آگے آئیں
قوم کے بااثر اور صاحب ثروت افراد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کے نونہالوں کی تعلیم کے لیے پرائمری اسکولوں کے قیام میں اپنا بھرپور تعاون پیش کریں۔
آخر میں انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے لگائے ہوئے درخت سے آج دنیا کی بہت بڑی آبادی فیض اٹھارہی ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ بنیادی کام کیے جائیں جس سے قوم کے نونہالوں کو فائدہ پہنچے اور وہ تیار ہوکر سرسید کے لگائے ایک علمی تناودر درخت کے سائے میں آگے بڑھ کر قوم اور ملک کی خدمت میں حصہ لے سکیں۔