شاہین اکیڈمی کی شاخ کی افتتاحی تقریب سے مقررین کا اظہار خیال
ابوشحمہ انصاری، علی گڑھ
جو قومیں اپنے اسلاف کی تعلیمات کو بھلا دیتی ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی، سر سیّد احمد خان کا مشن صرف مدرسہ کا قیام نہیں ایک ایسے ادارے کی سوچ تھی جس کی آغوش میں آ کے ہندوستان اور بیرون ہند کے نونہالوں کو مستقبل بنانے کا موقع دوسرے بڑے اداروں سے بہتر وسائل کے ساتھ مہیّا ہو سکے۔ اسی ضمن میں سر سیّد نے تمام اختلافات کی آندھیوں کو اپنے رفقاء کے ساتھ برداشت کیا تب جا کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا لہلہاتا ہوا سمندر جانے کتنوں کی علمی تشنگی کو بجھانے کا کام انجام دے رہی ہے، آج کوئی ایسی شاخ نہیں جو اس ادارے میں موجود نا ہو، فخر کی بات یہ ہے کہ سر سیّد احمد خان جیسی شخصیت سے متاثر شاہین اکیڈمی کے چیئرمین ڈاکٹر عبد القدیر نے علیگڑھ کے طلبا و طالبات کے لیئے آسان طرز کی نیٹ اور دوسرے مسابقتی امتحانات میں کامیابی کے لیے کوشاں ہیں۔ اس اکیڈمی کی افتتاحی تقریب کا انعقاد سٹی مال کے کرسٹل اوک آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس میں علی گڑھ اور دوسرے اضلاع کے تعلیمی مراکز سے جڑے ذی علم مہمانان نے شرکت کی۔
سیّد نفیس الحسن نے تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز کیا اور نظامت کے فرائض ڈاکٹر ریحان اختر اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ دینیات (اے ایم یو) نے بہ حسن و خوبی انجام دیئے اور سر سیّد احمد خان کی ابتدائی کاوش سے لے کر عہد حاضر تک کی کامیابیوں کا تذکرہ انتہائی مدلل طریقے سے حاضرین کے سامنے پیش کیا۔ آر بی گروپ آف ایجوکیشن کا اجمالی تعارف تعلیمِ اسلام کانفرنس کے چیف کنوینر محمد اظہر نور اعظمی نے پیش کیا۔
شعبہ طبقات الارض کی چیئر مین ڈاکٹر کنور فراہیم خان نے "علم دین کی ضرورت اور آج کی نسل" کے عنوان سے انتہائی گہرائی لیے ہوئے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ کی پہلی وحی "اقراء" اسی لئے آئی کہ قوم اس کے مفہوم کو سمجھے اور علم کی اہمیت گردانے سچ تو یہ ہے کہ علم نوری شمع ہے اور اسکو جس قدر جلاتے رہیں روشنی کبھی مدّھم نہیں پڑ سکتی۔ بانی شاہین اکیڈمی ڈاکٹر عبد القدیر نے بتایا کہ بیس ہزار سے تجاوز طلباء و طالبات کی فہرست اس بات کی غماز ہے کہ ہم تعلیم کو مکمل ایمانداری کے ساتھ طلباء و طالبات تک پہنچاتے ہیں اور تب تک یہ سلسلہ چلتا ہے جب تک وہ کامیاب نہیں ہو جاتا۔ ہمارے یہاں زیرِ تعلیمِ طلباء باہر کہیں بھی کوچنگ نہیں لیتا کیوں کہ ہم خود اس لائق تعلیم دے دیتے ہیں کہ باہر کوئی مزید ضرورت نہیں ہوتی، دنیاوی علم کے علاوہ دینی تعلیم کہ بیڑا بھی شاہین اکیڈمی نے بہ حسن خوبی اٹھایا ہوا ہے اور کئی حفاظ قرآن میدانِ عمل میں نمایاں کارکردگی پیش کر رہے ہیں۔
مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کی نائب صدر ڈاکٹر ریحان فاروق نے بھی اپنے ناصحانہ کلمات سے نوازا اور کہا کہ شاہین اکیڈمی کہیں نا کہیں سر سیّد احمد خان کے خوابوں کی تعبیر کا ایک حصّہ ہے کیوں کہ اس کا بھی مقصد وہی ہے جو سر سیّد احمد خان کا تھا۔ بلا تفریق مذہب و ملت سبھی کے لئے بہتر تعلیم ہمارا مقصد ہے۔ پہلا سیشن سات جون سے شروع ہوگا۔ واضح رہے کہ شاہین اکیڈمی تیرہ ریاست میں 64 الگ الگ برانچ کے ساتھ علمی شمع روشن کر رہی ہے۔ اس موقع پر شہزاد عالم برنی، حاجی رضوان بیگ ، اے ایم یو موذك استاد جونی فوسٹر، عامل برکاتی، کنور عارف، ناصر خان، سیّد شاہ نواز علی، ڈاکٹر عبد المنان ، مولانا عبید اللہ، گلناز ، شیریں حسن، فیوچر پیراڈائز کوچنگ سینٹر سے شائستہ حسن، فرّخ وغیرہ موجود رہے۔