Urdu News

جموں، شمالی بھارت میں ایک تعلیمی مرکز کے طور پر ابھرا ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

جوہری توانائی و خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 نئی دہلی،  22/اگست2021 ۔ سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی و خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ جموں تیزی کے ساتھ شمالی بھارت کے تعلیمی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی مداخلت اور مشغولیت اور ان کے ذریعے جموں و کشمیر نیز شمال مشرق اور لداخ کو دی گئی اعلیٰ ترجیح کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

آئی آئی ایم، جموں کے پانچ سالہ سفر کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس ادارے نے ایک انتہائی قلیل وقت میں ایک نقش مرتسم کیا ہے اور وہ بھی  گزشتہ برسوں کے دوران کووڈ کے نامساعد حالات کے باوجود۔ انھوں نے کہا کہ آئی آئی ایم جموں، جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبےمیں مودی حکومت کی بڑی حصول یابیوں میں سے ایک ہے، جو سماج کے سبھی طبقات کی ضرورتوں کی تکمیل کررہا ہے، چاہے بات خطے کی ہو یا صنف کی یا اس سے مختلف۔

 

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ جموں ایک پہل کار تعلیمی مرکز کے طور پر ابھرا ہے، جہاں ہماچل پردیش، پنجاب جیسی پڑوسی ریاستوں کے طلباء تعلیمی امید اور توقعات لے کر آتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج جموں بھارت میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن، ایمس، اپ گریڈیڈ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹو میڈیسن، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی الٹی ٹیوڈ میڈیسن، بھدرواہ، انڈسٹریل بایوٹیک پارک، کٹھوا، سینٹرل یونیورسٹی جموں میں شمالی بھارت کے پہلے اسپیس سینٹر جیسے نمایاں تعلیمی اداروں کی موجودگی کی دہائی دے سکتا ہے۔ مزید برآں آدھے درجن سے زیادہ گورنمنٹ میڈیکل کالجز جیسے دیگر مرکزی امداد یافتہ ادارے، آر یو ایس اے سے امداد یافتہ انجینئرنگ کالجز، آیورویدک کالج، ایک زیر تعمیر ہومیوپیتھک کالج اور جموں پروونس میں کیندریہ ودیالیوں کا ایک سلسلہ، آج کی حقیقت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی تقریباً 25000 کروڑ روپئے کی بھاری صنعتی سرمایہ کاری ہوگی اور ان میں سے زیادہ تر صحت کے شعبے میں ہوگی، جس سے اس علاقے میں اور آئی آئی ایم کے طلباء کے لئے بھی بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، تاہم انھوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ اختراعاتی اسٹارٹ اپ وینچرس کے ذریعے روزگار کے متلاشیوں کے بجائے روزگار کے سہولت کار بنیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں سرکاری نوکریوں کے حصول کی ذہنیت سے باہر نکلنا ہوگا، کیونکہ نہ تو یہ قابل عمل ہے اور نہ ہی دنیا میں کہیں بھی قابل توقع ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KZVU.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد پیش آئی تاریخی آئینی تبدیلیوں کے ساتھ اور تعلیم کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے دور ہونے سے بھارت کے سبھی حصوں سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی بہترین فیکلٹی جموں و کشمیر آنے اور تندہی کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے، کیونکہ نئے قوانین کے وجود میں آنے کے بعد سابقہ خدشات دور ہوگئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ 2016 میں 54 طلباء کے بیچ کے ساتھ اپنے آغاز سے لے کر آئی آئی ایم جموں میں آج 250 سے زیادہ طلباء اور 30 معروف فیکلٹی ہیں، جن میں 6 بین الاقوامی معیار کے پروفیسر شامل ہیں۔ انھوں نے فیکلٹی اور طلباء کو 2022 تک جگتی میں خوبصورت کمپلیکس پالینے کے لئے مبارکباد دی۔ اس کمپلیکس میں بھارت میں ایسے اداروں میں موجود بہترین سہولیات کے مطابق سبھی جدید سہولیات دستیاب ہوں گی۔

اپنی صدارتی تقریر میں آئی آئی ایم، جموں کے بورڈ آف گورنرس کے چیئرمین ڈاکٹر ملند کامبلے نے کہا کہ یہ دیکھنا خوش آئند ہے کہ آئی آئی ایم، جموں تیزی کے ساتھ پیش قدمی کررہا ہے اور اس نے اپنے اکیڈمک امتیاز، ریسرچ، ایگزیکٹیو ایجوکیشن اور کارپوریٹائزڈ بین الاقوامی روابط کے سبب اتنے قلیل عرصے میں غیرمعمولی شہرت حاصل کی ہے۔  انھوں نے کہا کہ آئی آئی ایم لکھنؤ  نے ابتدائی برسوں کے دوران سرپرستانہ کردار ادا کیا اور آج ہم اکیڈمک تجربات اور چوٹی کے بھارتی اور عالمی اشاعتوں میں گراں قدر تحقیقی مقالات کی اشاعت کے اشتراک کے لئے عالمی معاہدے رکھتے ہیں۔

اپنی تقریر میں بورڈ آف گورنرس کے سابق چیئرمین جناب شری رام ڈانڈیکر نے کہا کہ نئے اختراعاتی مراکز کے قیام سے آئی آئی ایم جموں دنیا میں بہترین بزنس اسکولوں میں سے ایک بننے کی توقع کرے گا۔

آئی آئی ایم جموں کے ڈائریکٹر پروفیسر بی ایس سہائے نے اپنے خیرمقدمی تقریر میں کہا کہ ہمارا ویژن ایسے لیڈرس اور صنعت کار پیدا کرنا ہے جو عالمی سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں اور سماج کے لئے گراں قدر تعاون دیں۔ انھوں نے ملک میں اپنی نوعیت کے پہلے سینٹر آف ہیپی نیس- آنندم کے قیام پر بھی فخر کا اظہار کیا۔ جناب سہائے نے بتایا کہ طلباء اور اکیڈمیا کے واسطے بین الاقوامی ایکسچینج پروگراموں کے لئے 14 مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جلد ہی مشترکہ ریسرچ پروگراموں کے لئے آئی آئی ٹی اور ایمس جموں کے ساتھ ایک سہ فریقی معاہدہ پر دستخط کئے جائیں گے۔

Recommended