نئی دہلی۔ یکم مارچ نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ہندوستانی ثقافت اور ورثے پر زور دیتے ہوئے بچوں کوا قدار پر مبنی تعلیم دینے پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 'تعلیم کا مطلب تفویض اختیارات ، روشن خیالی اور روزگار کے لیے ہے نہ کہ محض ڈگریوں اور اسناد کے حصول کے لیے'۔
تعلیم کی کمرشلائزیشن پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرانے زمانے میں تعلیم اور طب کو مشن سمجھا جاتا تھا۔ تعلیم کو سماجی طور پر ایسے باشعور اور ذمہ دار شہری پیدا کرنا چاہیے جو معاشرے اور ملک کی وسیع تر بھلائی کے لیے بے لوث جدوجہد کریں۔انہوں نے مزید کہا "اگر آپ خود سے پیار کرتے ہیں تو آپ کو کوئی یاد نہیں رکھے گا لیکن آپ امر ہو جائیں گے اگر آپ دوسروں کے لیے جییں گے تو آپ دوسروں کی یادوں میں طویل عرصے تک زندہ رہیں گے۔"
جناب نائیڈو گنٹور کے شری پتی بندلا سیتا رمیا ہائی اسکول کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات میں حصہ لے رہے تھے۔ طلباء، اساتذہ اور والدین سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے جامع تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ جسمانی تندرستی اور باغبانی جیسی سرگرمیوں پر یکساں توجہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے مادری زبان میں تعلیم کی فراہمی کو ترجیح دینے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری زبانیں سیکھتے ہوئے اپنی مادری زبان میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے۔
سماج میں گرتی ہوئی اقدار پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عوامی نمائندوں کو منتخب کریں اور ان کی حمایت کریں جن میں کردار، صلاحیت، طرز عمل (اچھا) اور قابلیت ہو۔ انہوں نے عوامی نمائندوں کے نظم و ضبط اور عوام کی فلاح و بہبود کے عزم کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ نائب صدرجمہوریہ نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کو ایک مضبوط اور طاقتور ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، جہاں بھوک، ناخواندگی اور کوئی امتیاز نہ ہو۔
بعدازاں ، نائب صدر جمہوریہ نے گنٹور میں انامیّا لائبریری کا دورہ کیا، جس میں وسیع موضوعات پر 2 لاکھ کتابوں کا ایک بھرپور ذخیرہ ہے، جن میں کچھ نایاب کتابیں بھی شامل ہیں۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ ہر گاؤں میں ایک لائبریری ہونی چاہیے اور انہوں نے بچوں میں کم عمری سے ہی پڑھنے کی عادت ڈالنے پر زور دیا۔