Urdu News

طلبہ جدت طرازی اور صنعت کاری کی راہ کا انتخاب کر رہے ہیں

تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان

 

 

 نئی دہلی، 06 اپریل 2022 :

تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج گوگل اور انڈین ایکسپریس کے ڈائیلاگ پلیٹ فارم انڈیا ایجوکیشن سمٹ 2022 سے کلیدی خطاب کیا۔

وزیر موصوف نے تعلیم اور ہنر مندی کو ہر بھارتی تک پہنچانے، بھارت کو علم کی معیشت میں تبدیل کرنے کے طریقوں اور بھارت کے ہر گوشے میں جدت طرازی کے جذبے کو ابھارنے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 52.5 کروڑ آبادی 3 سے 23 سال کی عمر کے دائرے سے کم ہے جن میں سے تقریبا 35 کروڑ افراد کو تعلیم اور ہنر مندی تک رسائی حاصل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001910F.jpg

اس فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں باقی 17-18 کروڑ نوجوانوں کو اسکولی تعلیم اور ہنر مندی کی چھتری تلے لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ای آر میں اضافہ کرکے، ہنر مندی کو امنگوں سے بھرپور بناکر اور نوجوان بھارتیوں کی معاشی پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر ہم بھارت کو ایک نالج سپر پاور بنا سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے پریکشا پر چرچا 2022 کے دوران نوجوان طلبہ کے جدت طرازی کے جذبے کا براہ راست کا مشاہدہ کرتے ہوئے مسرت کا اظہار کیا۔ مختلف طلبہ کے اختراعی کام کی کہانیاں سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے اعتماد، مہارت، تخلیقی صلاحیت اور فکری صلاحیت کی کوئی حد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے بہن بھائی نندنی اور نویدیتا ہوں جو آن لائن ورکشاپس کے ذریعے ویدک ریاضی کو آسان بنا رہے ہیں، جامتارا سے شبھم ماجی ہوں یا کپورتھلہ سے مون ورما ہوں، یہ اور ان جیسے نوجوان آنے والی دہائیوں میں بھارت کی بڑی چھلانگ کو یقینی بنائیں گے۔ پریکشا پہ چرچا کے دوران گڑھوا، گوالیار، جامتارا، کوٹایم، کھردہ کے طلبہ نے جدت طرازی کے اپنے جوش و خروش کو سب کو حیران کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ درجہ 2 اور 3 شہروں اور دیہی پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبہ جدت طرازی اور کاروباری راہ کا انتخاب کر رہے ہیں۔ دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں انتہائی باصلاحیت نوجوانوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے ہنر مندی کی ترقی کی ضرورت پر روشنی ڈالی تاکہ ان طلبہ کو اونچی پرواز کرنے اور اختراع اور صنعت کاری کا راستہ منتخب کرنے میں مدد مل سکے۔

مقامی زبانوں اور مادری زبان کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ سوچنے کی مہارتوں کی ترقی کے لیے مقامی زبانیں سیکھنا بھی ضروری ہے جو قومی تعلیمی پالیسی کے اہم توجہ مرکوز شعبوں میں سے ایک ہے۔

وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ اگلے ٢٥ سال بھارت کے ترقیاتی سفر کے لیے سب سے اہم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ای پی 2020 کے مطابق ہم سب کو اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہمارے طلبہ عالمی شہری بن سکیں اور بھارت اور دنیا کو بااختیار مستقبل کی طرف لے جائیں۔

Recommended