نومبر11عظیم مجاہد آزادی اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزادکا یوم پیدائش ہے۔ وہ 1888کومکہ معظمہ میں پیداہوئے۔مولانا ابوالکلام آزاد کا اصل نام محی الدین احمد تھا۔ ان کے والد بزرگوار محمد خیر الدین انھیں فیروزبخت (تاریخی نام) کہہ کر پکارتے تھے۔مولانا عمدہ انشا پرداز، جادو بیان خطیب، بے مثال صحافی اور ایک بہترین مفسر جیسی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ اگرچہ مولانا سیاسی مسلک میں آل انڈیا کانگریس کے ہمنوا تھے لیکن ان کے دل میں مسلمانوں کا درد ضرور تھا۔چودہ سال کی عمر میں علوم مشرقی کا تمام نصاب مکمل کر لیا تھا۔
مولانا کی ذہنی صلاحتیوں کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ انہوں نے پندرہ سال کی عمر میں ماہوار جریدہ لسان الصدق جاری کیا جس کی مولانا الطاف حسین حالی نے بھی بڑی تعریف کی۔مولانا آزاد کو بیسویں صدی کے بہترین اردو مصنفین کی نمایا فہرست میں سے شمار کیا جاتا ہے۔ مولانا آزاد نے کئی کتابیں لکھیں جن میں غبار خاطر، انڈیا ونس فریڈم (انگریزی)، تزکیہ، ترجمان القرآن سر فہرست ہیں۔ اس کے علاوہ الہلال نامی اردو کا ہفت روزہ اخبار جولائی 1912 میں کلکتے سے جاری کیا۔
بھارت کی سیاست میں مشہور، معروف اور مقبول ناموں میں سے مولانا آزاد کا نام تھا۔ بھارت کے عظیم لیڈروں میں مولانا کا شمار ہوتا تھا۔ انڈین نیشنل کانگریس ورکنگ کمیٹی کے لیڈر کے عہدہ کے ساتھ ساتھ پارٹی کے قومی صدر بھی کئی مرتبہ منتخب ہوئے۔انہیں جدید ہندوستان کے معماروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وزیر تعلیم رہتے ہوئے انہوں نے آئی آئی ٹی، یوجی سی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلور جیسے اداروں کا قیام کیا۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ساہتیہ اکادمی، سنگیت ناٹک اکادمی، للت کلا اکادمی اور آئی سی سی آر جیسے مایہ ناز ثقافتی اداروں کا بھی قیام کیا۔