Urdu News

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے انتخاب پر کیوں چھائے ہوئے ہیں گہرے بادل؟

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا صدر دروازہ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن (اے ایم یو ٹی اے)کا انتخاب ایک بار پھرتنازعہ کے گھیرے میں آگیا ہے،مسلم یونیورسٹی کے رجسٹرار محمد عمران (آئی پی ایس)نے ایک خط جاری کر اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے الیکشن کو غیر آئنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے کارگذار سیکریٹری کی جانب سے وائس چانسلر کو مطلع کرایا گیا ہے کہ 23 مئی کو ہونے والا الیکشن اور 22 مئی کو ہونے والی جنرل باڈی میٹنگ نام نہاد چیف الیکشن آفیسر پروفیسر عمرانہ نسیم کے ذریعہ بلائی گئی ہے وہ غیر آئینی ہے۔جب کہ 19 ستمبر 2022 کو جو الیکشن آفیسر پروفیسر بی بی سنگھ مقرر ہوئے تھے وہ ابھی تک برقرار ہیں ایسے میں یہ سب کچھ جو ہورہا ہے وہ اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن (اموٹا) کے سیکشن 21 کے مطابق نہیں ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے رجسٹرا محمد عمران کی طرف سے جاری کردہ سرکلر

محمد عمرا ن نے کہا ہے کہ مجھے یہ بتانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ اس پس منظر میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا ہے۔وہیں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے الیکشن کو غیر آئنی تسلیم کئے جانے پر جنرل باڈی کے ذریعہ مقرر کی گئی الیکشن آفیسر پروفیسر عمرانہ نسیم نے کہا ہے کہ رجسٹرار کو اس میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے الیکشن کا شیڈول جاری ہونا ٹیچرس ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی میٹنگ کا فیصلہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹیچرس ایسوسی ایشن میں کہیں بھی وائس چانسلر یا رجسٹرار کا کوئی کردار نہیں ہے یہ ایک خود مختار باڈی ہے،ہمیں ان کے تسلیم کرنے کی ضرورت نہیں ہے،انھوں نے کہا کہ الیکشن اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگا۔ غورطلب ہے کہ آج ستمبر میں بنائے گئے الیکشن آفیسر پروفیسر برج بھوشن سنگھ کی جانب سے الیکشن کرانے کے لیے بھی ایک شیڈول جاری کیا ہے جو 31 جولائی سے شروع ہوکر 12 اگست تک کا ہے۔

ایسے میں موجودہ وقت میں جنرل باڈی کے ذریعہ مقررہ چیف الیکشن آفیسر پروفیسر عمرانہ نسیم جو الیکشن کرارہی ہیں اس شیڈول کے مطابق 23 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے،اب دیکھنا ہوگا کہ آنے والے دنوں میں یہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کی سیاست کس کروٹ بیٹھتی ہے فی الحال کہا جاسکتا ہے کہ اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے انتخاب پر گہرے بادل چھا گئے ہیں۔

Recommended