Urdu News

نئی تعلیمی پالیسی ملک کو نئی ہیئت عطا کرے گی: رامناتھ کووند

نئی تعلیمی پالیسی ملک کو نئی ہیئت عطا کرے گی: رامناتھ کووند

 
<div class="addthis_inline_share_toolbox_d2se" data-url="http://www.uniurdu.com/kovind-nep-higher-education/national/news/2168614.html" data-title="یونیورسٹی اور کالج امتحانات سے متعلق کنفیوژن ختم کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ کو طلبا نے خط لکھا" data-description="کلکتہ 6 جولائی (یواین آئی)مختلف کالجوں اوار یونیورسٹی کے طلباء نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھ کر سمسٹرامتحان سے متعلق کنفیوزن ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔">
<div id="atstbx" class="at-resp-share-element at-style-responsive addthis-smartlayers addthis-animated at4-show" role="region" aria-labelledby="at-01e1e2d6-5b4f-47fd-b1b7-0479739eba3f"><span id="at-01e1e2d6-5b4f-47fd-b1b7-0479739eba3f" class="at4-visually-hidden"></span>
<div class="at-share-btn-elements"></div>
</div>
</div>
<h1 class="storyheadline">نئی تعلیمی پالیسی ملک کو نئی ہیئت عطا کرے گی: رامناتھ کووند</h1>
<div class="storyImg"></div>
<div></div>
نئی دہلی  صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سخت غور و فکر کے بعد تیار کی گئی ہے، جو منفرد اور مکمل طور پر منظم ہے اور اس سے ملک کو ایک نئی ہیئت عطا ہوگی۔
صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے ہفتہ کے روز وزارت تعلیم کے زیر اہتمام اعلی تعلیم کے شعبے میں نئی ​​قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ پر تبادلہ خیال کے لئے منعقدہ وزيٹرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس اہم کانفرنس میں شرکت کرکے بہت خوشی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو عملی جامہ پہنانے میں آپ سب کا بہت بڑا حصہ ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی ملک کو ایک نئی شکل و صورت میں بدلے گی۔
انہوں نے ڈاکٹر کے کستوری رنگن کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سخت غور و فکر کے بعد تیار کی گئی ہے جو منفرد اور مکمل طور سے منظم ہے۔ یہ مسودہ تیار کرنے میں ڈھائی لاکھ گرام پنچایتوں، 12 ہزار 500 بلدیاتی اداروں اور 675 اضلاع کے لوگوں سے مشاورت کی گئی ہے۔ اس پالیسی کو بنانے میں تقریبا دو لاکھ افراد سے مشورہ لیا گیا ہے۔
مسٹر رامناتھ کووند نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد 21 ویں صدی کی ضروریات کو پورا کرنے کی سمت میں ہمارے نظام تعلیم کا احیائے نو کرنا ہے۔ یہ پالیسی سب کو معیاری تعلیم فراہم کرکے ایک انصاف پسند اور زندہ جاوید معاشرے کی ترقی کے نظریے کا تعین کرتا ہے۔ یہ جامعیت اور امتیازکے دوہرے مقاصد کو حاصل کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔ تعلیمی نظام کے اہرامی سلسلے میں سرفہرست رہنے کے لیے آج اعلی تعلیم کے اداروں کی اہمیت اور ذمہ داری سب سے زیادہ ہے، اسی سے ہم ہندوستان کے 'سپر پاور' بننے کے خواب کو شرمندہ تعبیرکرسکیں گے۔.

Recommended