اس تاریخ کی اہمیت پرتھوی راج کپور سے بھی وابستہ ہے جنہوں نے ہندی سنیما کو کلاسک فلم مغل اعظم دی۔ پرتھوی راج کپور 29 مئی 1972 کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ مغل اعظم 1960 میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم کی مقبولیت سے زیادہ اس کا ایک ڈائیلاگ لوگوں کے زبان پر چڑھ گیا۔ یعنی سلیم تمہیں مرنے نہیں دیں گے اور ہم انارکلی کو جینے نہیں دیں گے۔ اس کے پس منظر میں آواز صرف پرتھوی راج کپور کی تھی۔
تین نومبر 1906 کو لائل پور، پاکستان میں پیدا ہونے والے پرتھوی راج کپور پشاور کے ایڈورڈ کالج میں قانون کی تعلیم حاصل کر رہے تھے، لیکن ان کا دل تھیٹر میں لگ رہا تھا۔ اسی لیے وہ کچھ رقم ادھار لے کر پاکستان سے ممبئی آیا تھا۔ سال 1929 میں فلم ‘سینما گرل’ میں پہلا مرکزی کردار ملا۔ دو سال بعد فلم ’عالم آرا‘ آئی اور اس کے ساتھ ہی سینما کا بول بالا ہوگیا۔ پرتھوی راج بھی اس فلم کا حصہ تھے۔
پرتھوی راج کو فلموں سے زیادہ تھیٹر میں دلچسپی تھی۔ اس لیے فلموں کے ساتھ ساتھ وہ کئی تھیٹروں سے بھی وابستہ رہے۔ آخر کار 1944 میں اپنا تھیٹر شروع کیا۔ اس کا نام پرتھوی تھیٹر رکھا گیا۔ کالیداس کا لکھا ہوا ابھیگیانا سکنتلم اس تھیٹر کے اسٹیج پر پیش کیا جانے والا پہلا ڈرامہ تھا۔ پرتھوی تھیٹر نے ملک کی آزادی کی تحریک میں نوجوانوں کی شرکت بڑھانے کے لیے بہت سے ڈرامے بھی پیش کیے تھے۔
ہر ڈرامے کے بعد پرتھوی راج کپور تھیٹر کے باہر بیگ اٹھائے کھڑے ہوتے تھے۔ ڈرامہ دیکھ کر نکلنے والے لوگ اس میں کچھ پیسے ڈال دیتے تھے۔ اس طرح تھیٹر کے اخراجات چلتے تھے۔ اگلے 16 سالوں تک اس تھیٹر نے ہندوستان کے 112 شہروں میں 5982 دنوں میں کل 2662 شوز کئے۔ پرتھوی راج کپور تھیٹر کے ہر شو میں مرکزی کردار ادا کرتے تھے۔ 1960 میں پرتھوی راج کپور کی خراب صحت کی وجہ سے تھیٹر کو بند کرنا پڑا۔ ہندی سنیما اور تھیٹر میں ان کی اہم شراکت کے لئے انہیں 1972 میں بعد از مرگ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…