ڈھاکہ میں لاپتہ ہونے والی معروف بنگلہ دیشی اداکارہ رائمہ اسلام کی لاش ملنے کے بعد بنگلہ دیش کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک میں بھی ان کے مداح صدمے میں ہیں۔ رائمہ کی لاش کیرانی گنج میں ایک پل کے پاس بورے میں ملی۔ پولیس کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ رائمہ کو اس کے شوہر سخاوت علی نوبل نے قتل کیا ہے۔
ڈھاکہ پولیس نے پہلے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رائمہ کے قتل کی وجہ میاں بیوی کے درمیان تنازعہ ہوسکتا ہے۔ تاہم اس کے شوہر سخاوت علی نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ لیکن تفتیش میں پولیس کو اس پر شک ہوا اور جب اس سے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا جس کے بعد اسے تین روزہ پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ پولیس کے مطابق رائمہ کو بے دردی سے قتل کیا گیا ہے، اداکارہ کے جسم پر زخموں کے متعدد نشانات ہیں۔
دراصل پیر کی صبح جب کچھ مقامی لوگوں نے علاقے میں علی پور پل کے پاس ایک بوری مشکوک حالت میں پڑی دیکھی تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر اداکارہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سر سلیم اللہ میڈیکل کالج بھیج کر غیر فطری موت کا کیس درج کرلیا۔ خاص بات یہ ہے کہ رائمہ کو قتل کرنے کے بعد اس کے شوہر سخاوت نے پولیس کو گمراہ کرنے کے لئے تھانے میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔
رائمہ اسلام کے فلمی کیرئر کے بارے میں بات کریں تو 45 سالہ اداکارہ نے اپنے کیرئیر کا آغاز سال 1998 میں فلم ’برتامن‘ سے کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تقریباً 25 فلموں میں کام کیا۔ اس کے علاوہ وہ کچھ ٹی وی پروگراموں میں بھی نظر آئیں۔ وہ بنگلہ دیش فلم آرٹسٹ ایسوسی ایشن کی رکن بھی تھیں۔