کا آج 96 واں یوم پیدائش ہے۔ اس موقع پر گوگل نے ایک خاص انداز میں ڈوڈل بنا کر انہیں یاد کیا ہے۔ آئیے بھوپین ہزاریکا کا مختصر تعارف جانتے ہیں۔
بھوپین ہزاریکا 8 ستمبر 1926 کو آسام میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنا پہلا گانا 10 سال کی عمر میں ریکارڈ کیا۔ 12 سال کی عمر میں، انہوں نے دو فلموں کے لیے گانے لکھے اور ریکارڈ کروائے۔
ان دونوں گانوں کو دو فلموں میں فلمایا گیا تھا- اندرمالتی: کاکسوت کولوسی لوئی اور بسو بیجوئی نوجواں۔ ہزاریکا نے بہت سے گانے کمپوز کیے، بہت سی دھنیں کمپوز کیں اور ساتھ ہی کئی گانوں کو اپنی آواز دی۔
1942 میں آرٹس میں انٹرمیڈیٹ اور 1946 میں بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) سے ایم اے مکمل کیا۔ اس کے فوراً بعد، وہ نیویارک چلے گئے، جہاں وہ پانچ سال رہے اور 1952 میں کولمبیا یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) حاصل کی۔
اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ ہندوستان واپس آئے اور گوہاٹی میں آل انڈیا ریڈیو پر گانا شروع کیا۔ وہ بنگالی گانوں کا ہندی میں ترجمہ بھی کرتے تھے اور ان گانوں کو اپنی آواز دیتے تھے۔
بھوپین ہزاریکا نے ‘رودالی’، ‘مل گئی منزل مجھے’، ‘سج’، ‘درمیاں ‘، ‘گجگامنی’، ‘دامن’ اور ‘کیوں ‘ جیسی سپر ہٹ فلموں میں گائے تھے۔ خاص طور پر ان کے گانے ‘دل ہوم ہوم’ اور ‘گنگا تو اے گنگا بہتی ہے کیوں ‘ بہت مشہور ہیں۔
سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ، دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، پدم شری اور پدم بھوشن جیسے کئی باوقار ایوارڈز سے نوازا گیا۔ بھوپین ہزاریکا کا انتقال 5 نومبر 2011 کو ہوا۔
بھوپین ہزاریکا کو 2019 میں بعد از مرگ ہندوستان کے سب سے بڑے شہری اعزاز، بھارت رتن سے بھی نوازا گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…