‘دی کشمیر فائلز’ میں انوپم کھیر، متھن چکرورتی، پلوی جوشی، اتل سریواستو، درشن کمار، چنمے منڈلے کر اور پونیت اسار نے اداکاری کی ہے، فلم نے اس سال کامیابی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔
لیکن، ساتھ ہی یہ فلم بھی تنازعات سے بھری ہوئی تھی۔ یہ فلم گوا میں منعقدہ 53 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) کے آخری دن بھی تنازعہ کا شکار رہی۔
درحقیقت آئی ایف ایف آئی کی جیوری کے سربراہ اور اسرائیلی فلم ساز ناداو لپڈ نے اس فلم کو ایک پروپیگنڈا فلم قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اسے ‘بدصورت’ فلم بھی قرار دیا ہے۔ لپڈ نے یہ بات میلے کی اختتامی تقریب کے دوران کہی۔ نداو لپڈ نے بھی فلم فیسٹیول میں اس فلم کی نمائش دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
نداو لپڈ نے فلم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیسٹیول کے مقابلے میں شامل ہونے کی بھی مستحق نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم صرف پبلسٹی کے لیے ہے۔ نداو نے کہا، ‘اس فلم کو دیکھ کر ہم سب حیران اور پریشان تھے۔ یہ ایک بے ہودہ فلم ہے۔ یہ فلم ایک باوقار فلمی میلے کے مسابقتی حصے کے لیے موزوں نہیں ہے۔
نداو لپڈ کے اس بیان کے بعد فلم کے مرکزی اداکار انوپم کھیر نے ان پر خوب تنقید کی۔ اس کے ساتھ ہی مشہور شخصیات بھی ان کے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
دی کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک رنجن اگنی ہوتری نے نداو لپڈ کے بیان پر طنز کیا اور لکھا – ‘‘گڈ مارننگ، سچ سب سے خطرناک چیز ہے۔ یہ لوگوں کو جھوٹا بنا سکتا ہے۔