دی کیرالہ سٹوری کے بعد ایک اور فلم کا کافی چرچہ ہو رہا ہے۔ سنسر بورڈ نے مذہبی تبدیلی ، دہشت گردی اور معصوم لوگوں کی برین واشنگ کے پس منظر میں بننے والی فلم ’72 حوریں‘ کے ٹریلر کو پاس کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ اب فلم کے پروڈیوسرز اس فیصلے کے خلاف وزارت اطلاعات و نشریات سے رجوع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
فلم کے شریک پروڈیوسر اشوک پنڈت نے بھی سی بی ایف سی کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ، ’ہم نے ایک لاش کے پیردکھائے ہیں ، جسے سی بی ایف سی نے ہٹانے کو کہا ہے۔ قرآن کا حوالہ ہٹانے کا کہا گیا ہے۔ جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ چیزیں ہیں ، لیکن وہ اہم نہیں ہیں۔ یہ نیشنل ایوارڈ یافتہ فلم ہے۔ آپ نے فلم کو سنسر سرٹیفکیٹ جاری کر دیا ہے۔ ٹریلر میں بھی یہی منظر ہے تو آپ ٹریلر کو کیسے رد کر سکتے ہیں ؟ ہم ٹریلر کو ڈیجیٹل طور پر ریلیز کریں گے۔ پہلے ہم اسے پی وی آر میں ریلیز کرنے جا رہے تھے ، لیکن اب ہم اسے اندھیری کے ایک کلب میں ریلیز کرنے جا رہے ہیں۔
سی بی ایف سی کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اشوک پنڈت نے کہا ، ’یہ کون لوگ ہیں جو وہاں بیٹھے ہیں ؟ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ قومی ایوارڈ یافتہ فلم کے ٹریلر کو سرٹیفیکیشن دینے سے انکار کے اس فیصلے کے لیے سی بی ایف سی کے تمام افسران ذمہ دار ہیں۔ فلم نے آئی ایف ایف آئی میں انڈین پینورما کیٹیگری میں بھی ایوارڈ جیتا ہے۔ آپ اس فلم کے سنسر سرٹیفکیٹ سے کیسے انکار کر سکتے ہیں ؟ سنسر بورڈ میں کچھ گڑبڑ ہے اور اس کے ذمہ دار پرسون جوشی ہیں۔
سی بی ایف سی نے پہلے ہی فلم کی منظوری دے دی تھی ، لیکن اب ٹریلر کو مسترد کر دیا ہے۔ تو یہ بنانے والوں کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ ٹریلر آج 28 جون کو ریلیز ہونا تھا۔ اس کے علاوہ یہ فلم 7 جولائی کو ریلیز ہوگی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…