Categories: تفریح

سنیما ہر فرد کا عالمی پیدائشی حق ہے: رضوان احمد

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">ممبئی، یکم جون 2022:</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">کوویڈ 19 نے دنیا بھر میں فلم دیکھنے میں ڈیجیٹل انقلاب کے عمل کو تیز تر کردیا۔ جب اس وبا نے لوگوں کو گھر کے اندر بند رہنے پر مجبور کیا تو گھر سے او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے ذریعے ویوورشپ میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ لیکن سینما کی فلم تھیٹروں سے او ٹی ٹی میں اس بڑی تبدیلی میں کیا کچھ جغرافیائی علاقے، لوگ اور ثقافتیں مکمل طور پر چھوٹ گئی ہیں؟ کیا او ٹی ٹی روایتی سنیما تھیٹروں کے لیے موت کی گھنٹی بجا رہا ہے؟ کیا او ٹی ٹی اور اسکرینیں ایک ساتھ موجود رہ سکتی ہیں؟</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">یہ ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے 17 ویں ایڈیشن کے موقع پر منعقدہ ماسٹر کلاس میں زیر بحث موضوعات پر کچھ بہت اہم سوالات ہیں</span><span style="box-sizing: border-box; vertical-align: baseline; position: relative; font-size: 12px; line-height: 0; top: -0.5em;"> </span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">۔ حیدرآباد کے انسٹرکشنل میڈیا سینٹر کے ڈائریکٹر رضوان احمد نے ماسٹر کلاس کی قیادت کی۔ وہ انٹرنیشنل کونسل فار فلم ٹیلی ویژن اینڈ آڈیو ویژول کمیونیکیشن (آئی سی ایف ٹی)، پیرس اور انٹرنیشنل ڈاکومنٹری ایسوسی ایشن، لاس اینجلس کے کل وقتی رکن ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">رضوان احمد نے کہا کہ سنیما اس دنیا کے ہر فرد کا عالمی پیدائشی حق ہے۔ "دنیا کے بہت سے حصوں میں سینما کو نئے پلیٹ فارموں تک توسیع دینے میں مدد دینے کے لیے مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ نہیں موجود ہے۔ سب سے بڑا چیلنج وسائل کی ناہموار تقسیم ہے۔ اگر آپ بھارت کی صورتحال پر غور کریں تو صرف 47 فیصد شائقین کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ باقی 53 فیصد آبادی کو او ٹی ٹی پر دستیاب بھرپور مواد دیکھنے کا پورا حق ہے۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ او ٹی ٹی کی کمپنیوں کو اس خارج شدہ دیہی آبادی کی بڑی اکثریت تک پہنچنے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کرنے اور الگ کاروباری ماڈل بنانے کی ضرورت ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1-2GQZW.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1-2GQZW.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 265px; width: 283px;" /></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے روایتی سنیما ہالوں پر قبضہ کرنے کے خدشات کو خارج کرتے ہوئے رضوان احمد نے کہا کہ او ٹی ٹی کبھی بھی فلم دیکھنے کے تجربے اور اس سماجی جشن کی جگہ نہیں لے سکتا جو سنیما تھیٹر پیش کرتے ہیں۔ انھوں نے وضاحت کی "اسکرین بمقابلہ او ٹی ٹی کی بحث صحیح سمت میں نہیں ہے۔ تکنیکی ترقی ہوتی رہے گی اور اسے روکا نہیں جا سکتا۔ ایک متوازن نقطہ نظر وہ ہے جس کی ہمیں یہاں ضرورت ہے۔ اسکرین اور او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کے درمیان ایک </span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">تعاون پر مبنی </span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">تعلق ہونا چاہیے۔ تھیٹر مالکان کو لوگوں کو سینما گھروں کی طرف راغب کرنے کے لیے اختراعی حکمت عملی اور نقطہ نظر کی جستجو کرنی چاہیے۔"</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago