Categories: عالمی

ہم بھارت اور افریقہ کی شراکت داری کو انتہائی ترجیح دیتے ہیں: نائب صدر

<p>
 </p>
<div>
<h2 dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin-top: 20px; font-weight: 500; font-size: 30px; font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; line-height: 1.1; color: rgb(51, 51, 51); margin-bottom: 10px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">نئی دہلی، یکم جون 2022:</span></span></h2>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ دنیا کی ترقی عالمی جنوب کی ترقی پر منحصر ہے اور ہم بھارت اور افریقہ کے تعلقات کو انتہائی ترجیح دیتے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ گیبون، سینیگال اور قطر کے سہ ملکی دورے پر ہیں۔موصوف  گزشتہ روز گیبون کے شہر لیبرویل میں بھارت گیبون کاروباری تقریب میں کاروباری برادری سے خطاب کر رہے تھے۔ افریقہ کے ساتھ بھارت کے بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'افریقہ کے ساتھ تعاون کا بھارت کا اپنا وژن صحت، ڈیجیٹل اور سبز ترقی کے گرد مرکوز ہوگا، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہی افریقہ کی ترجیحات بھی ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت گیبون باہمی تجارت عالمی وبا کے باوجود 2021-22 میں ایک ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے اور اب بھارت گیبونی برآمدات کی دوسری سب سے بڑی منزل ہے۔ انھوں نے تیل اور گیس، کان کنی، ادویات، لکڑی کی پروسیسنگ وغیرہ جیسے متنوع شعبوں میں خاص طور پر گیبون اسپیشل اکنامک زون (جی ایس ای زیڈ) میں متعدد بھارتی کمپنیوں کی موجودگی کا بھی ذکر کیا۔ اس سے قبل آج جناب نائیڈو نے گیبون اسپیشل اکنامک زون (جی ایس ای زیڈ) کا دورہ کیا اور سہولیات کا مشاہدہ کیا اور وہاں کے بھارتی کاروباری افراد سے گفت و شنید کی۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">توانائی تعاون پر بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ گیبون بھارت کی توانائی کی سلامتی کی ضرورت کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے 2021-22 میں گیبون سے تقریبا 670 ملین امریکی ڈالر مالیت کا خام تیل درآمد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپ اسٹریم اور ڈاون اسٹریم دونوں سمت میں تعاون بڑھا کر تیل اور گیس کے شعبے میں بھارت اور گیبون کے رشتے کو متنوع بنانے کے نمایاں امکانات موجود ہیں۔</span></span></p>
<center style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
<iframe allowfullscreen="true" allowtransparency="true" data-tweet-id="1531690219044478987" frameborder="0" id="twitter-widget-0" scrolling="no" src="https://platform.twitter.com/embed/Tweet.html?dnt=false&embedId=twitter-widget-0&features=eyJ0ZndfZXhwZXJpbWVudHNfY29va2llX2V4cGlyYXRpb24iOnsiYnVja2V0IjoxMjA5NjAwLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X3JlZnNyY19zZXNzaW9uIjp7ImJ1Y2tldCI6Im9mZiIsInZlcnNpb24iOm51bGx9LCJ0Zndfc2Vuc2l0aXZlX21lZGlhX2ludGVyc3RpdGlhbF8xMzk2MyI6eyJidWNrZXQiOiJpbnRlcnN0aXRpYWwiLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X3R3ZWV0X3Jlc3VsdF9taWdyYXRpb25fMTM5NzkiOnsiYnVja2V0IjoidHdlZXRfcmVzdWx0IiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH19&frame=false&hideCard=false&hideThread=false&id=1531690219044478987&lang=en&origin=https%3A%2F%2Fwww.pib.gov.in%2FPressReleasePage.aspx%3FPRID%3D1830240&sessionId=42c608bb98c6a99c6490377eca60ede64467091d&theme=light&widgetsVersion=c8fe9736dd6fb%3A1649830956492&width=550px" style="box-sizing: border-box; position: static; visibility: visible; width: 550px; height: 611px; display: block; flex-grow: 1;" title="Twitter Tweet"></iframe></div>
</center>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار جو سرکاری وفد کا حصہ بھی ہیں، نے کاروباری برادری سے خطاب کیا اور دیگر شعبوں کے علاوہ سبز توانائی، خدمات، صحت اور زراعت میں بھارت گیبون تعاون کی مزید جستجو پر زور دیا۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ بھارت اور گیبون کو اپنی اقتصادی شراکت داری کو وسیع کرنا چاہیے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اپنی معیشت میں تکمیلی رابطوں کو بروئے کار لانا چاہیے۔ ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے مزید کہا کہ اگر ہم اشتراک کے لیے بنیادی طاقتوں اور ممکنہ راستوں کو شناخت کرلیں تو مل کر بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">کاروباری تقریب کے بعد جناب نائیڈو کی میزبانی بھارتی برادری نے اپنے دورے کے موقع پر منعقدہ استقبالیہ تقریب میں کی۔ جناب نائیڈو نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ گیبون میں مختلف شعبوں میں ایک چھوٹی لیکن اہم بھارتی برادری نمایاں تعاون کر رہی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ نے 31 کو گیبون کے شہر لیبرویل میں بھارتی برادری سے خطاب کیا<span style="box-sizing: border-box; vertical-align: baseline; position: relative; font-size: 13.5px; line-height: 0; top: -0.5em;"> </span>مئی 2022</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا بھر میں 30 ملین سے زیادہ بھارتی باشندے بھارت کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بیرون ملک بھارتی برادری کی کامیابی نے بھارتیوں اور بھارت کے بارے میں دنیا کے تاثر کو ڈرامائی طور پر  بدل کر رکھ دیا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی ترجیح "دنیا بھر میں غیر مقیم بھارتی باشندوں کے ساتھ لازوال روابط قائم کرنا اور ان باصلاحیت اور وسائل سے بھرپور دماغوں کے لیے مناسب ذرائع اور میکنزم تشکیل دینا ہے تاکہ وہ نئے بھارت کی تشکیل میں موثر طور پر حصہ لے سکیں"۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">‏جناب نائیڈو نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ گیبون میں بھارتی برادری نے ہندوستانی ثقافت کو زندہ رکھا ہے اور اس حقیقت کو سراہا کہ بڑے بھارتی تہوار پوری برادری مل کر مناتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ مقامی قوانین اور رسم و رواج کا احترام کریں اور ساتھ ہی 'شراکت اور خیال' اور بزرگوں اور فطرت کے احترام کی پرانی بھارتی اقدار کا تحفظ کریں۔‏</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">‏گیبون کے دورے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ گیبونی لوگوں کی محنتی فطرت اور اپنے ملک کی بھرپور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی کوششوں کے بہت مداح ہیں۔ انہوں نے صدر جمہوریہ کے ساتھ اپنی بات چیت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے گیبون کے صدر کو یقین دلایا ہے کہ بھارت گیبون کے ساتھ مل کر گیبونی نوجوانوں کو مہارتوں سے لیس کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کاشتکاری کے شعبے میں زرعی تعاون اور علم کی بھارت سے گیبون منتقلی کے بے پناہ امکانات ہیں۔‏</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">‏جناب نائیڈو نے یاد دلایا کہ ہندوستانی حکومت نے براعظم میں بھارت کی سفارتی موجودگی بڑھانے کے مقصد سے افریقہ میں 18 نئے مشن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے یقینی طور پر افریقہ میں ہماری اقتصادی رسائی میں اضافہ ہوگا اور افریقہ میں کام کرنے میں دلچسپی رکھنے والی ہندوستانی صنعت کے لیے بے حد اہمیت کا حامل ہوگا۔ انہوں نے بین الاقوامی حکمرانی کو مزید مساوی بنانے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی توسیع اور جامع سمت میں مل کر کام کرنے کے لیے بھارت اور افریقہ کے مابین مضبوط تعاون پر بھی زور دیا۔‏</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">‏اس دورے میں جناب نائیڈو کے ساتھ صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، رکن پارلیمنٹ جناب سشیل کمار مودی، رکن پارلیمنٹ جناب وجے پال سنگھ تومر اور رکن پارلیمنٹ جناب پی رویندرناتھ، نائب صدر سیکرٹریٹ اور وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداران بھی موجود ہیں۔‏</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago