Urdu News

مجاز، ساحر، کیفی اور علی سردار جعفری کے ساتھ پروانہ ردولوی بھی نظر آئیں گے ڈی ڈی اردو پر

ڈی ڈی اردو کا مقبول پروگرام ”شعر و سخن“

دور درشن نے ایک بار پھر یاد کیا ہے پروانہ ردولوی کو

بے باک صحافی پروانہ رودولوی ایک کہنہ مشق اور خوش فکر شاعر بھی تھے

ممتاز صحافی پروانہ رودولوی کی شاعرانہ عظمتوں کو ڈی ڈی اردو کا سلام

مجاز، ساحر، کیفی اور علی سردار جعفری کے ساتھ پروانہ ردولوی بھی نظر آئیں گے ڈی ڈی اردو پر

پروانہ رودولوی نہ صرف ایک بے باک اور نڈر صحافی تھے بلکہ وہ ایک کہنہ مشق اور خوش فکر شاعر بھی تھے۔دہلی دوردرشن (ڈی ڈی اردو) نے اپنے خاص پروگرام ”شعر و سخن“ کا ایک پورا ایپی سوڈ پروانہ رودولوی کی شخصیت اور شاعری پر بنایا ہے جسے 13مئی 2022بروز جمعہ رات میں ساڑھے نو بجے ڈی ڈی اردو پر ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ اسی پروگرام کو دوبارہ اگلے دن یعنی 14مئی 2022بروز ہفتہ دن میں ایک بجکر تیس منٹ پر دیکھا جا سکے گا۔  پروانہ رودولوی   نہ صرف ایک بے باک صحافی تھے بلکہ ایک بلند پایہ ادیب اور شاعر بھی تھے۔ صحافت سے سیاست تک، ادب سے تاریخ تک،تہذیب سے تکنیک تک وہ کون سا گوشہ تھا جہاں پروانہ ردولوی کی نظر نہ تھی۔ صحیح معنوں میں وہ قلم کے سپاہی تھے، ایک ایسا سپاہی جس نے قلم کی آبرو کو جان ودل سے عزیز رکھا۔ قلم کو اس نے ذریعہئ معاش ضرور بنایا لیکن قلم سے تلوار کا کام بھی لیا۔ قلم سے مظلوموں کی حمایت کی،محکوموں کی وکالت کی، صداقت کی پیروی کی اور اہل اقتدار کی نیند بھی حرام کی۔انھوں نے کسی حد تک اردو میں پروفیشنل جرنلزم کی بنیاد ڈالی۔ مولانا ظفر علی خاں، مولانا ابوالکلام آزاد اور مولانا عبدالوحید صدیقی نے اردو صحافت میں زبان کے جس معیار کو قائم کیا تھا، پروانہ ردولوی نے اس کی لاج بچائے رکھی۔ دراصل وہ ایک سچے فن کار تھے جنہوں نے ادب وصحافت کے دامن میں کچھ بیش قیمت لعل وگہرکے نذرانے پیش کئے۔ گیارہ نومبر 1933کو ردولی میں سید غلام اصغر کے گھر ایک بچے نے جنم لیا۔ جس کا نام سیدمیثم تمار رکھا گیا۔ آگے چل کر سید میثم تمار نے ادب وصحافت کی دنیا میں پروانہ ردولوی کے نام سے شہرت حاصل کی۔ پروانہ ردولوی کے والد فوج میں افسر تھے۔ زمینداروں کا خاندان تھا، لیکن آزادی کے بعد دوسرے زمیندار خاندانوں کی طرح یہ خاندان بھی معاشی بحران سے دوچار ہوا۔ اس خاندان نے بہتر مستقبل کے لالچ میں ہجرت نہیں کی بلکہ گنگاوجمنا کے دیش میں رہنا پسند کیا۔ہندوستان کے جانے مانے شاعر و ٹی وی جرنلسٹ تحسین منور پروانہ ردولوی کے چھوٹے بیٹے ہیں۔ شاہنامہئ کربلا جیسی طویل نظم کے خالق پروانہ ردولوی کی اولادوں میں سید محمد احسن اور سید محمد محسن نے بھی صحافت کی دنیا میں ممتاز مقام حاصل کیا ہے۔پروانہ ردولوی ایک بھرپور اور بامقصد زندگی گزار کر 12اپریل 2008کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ چونکہ ان کی اصل پہچان صحافی کی ہے اس لئے بہت ضروری تھا کہ بطور شاعر ان کی خدمات کا جائزہ لیا جائے۔ یہ کام ڈی ڈی اردو نے کیا ہے۔ 

 دور درشن پہ ان دنوں اردو پروگرام ”شعر و سخن“ کے خوب چرچے ہیں۔ اس پروگرام ”شعر و سخن“ کو خوب پسند کیا جا رہا ہے۔ کسی پروگرام کے تیرہ ایپیسوڈ بنا لینا کسی بھی پروڈیوسر کے لئے بڑی بات ہے جبکہ شعر و سخن کے چھبیس ایپی سوڈ خالد اعظمی اب تک بنا چکے ہیں۔ اس پروگرام کے پروڈیوسر ڈائریکٹر خالد اعظمی ہیں۔ ریسرچ کی ہے نوشاد عالم ندوی نے۔ ابتدائی مرحلے میں اسسٹنٹ تھے شاکر شہزاداور پھر آئی آئی ایم سی کے پاس آؤٹ اروند و گورو بھردواج نے بطور اسسٹنٹ اپنی خدمات دی ہیں۔ گلوکاروں میں پنڈت مکیش تیواری نے آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد صنم خان، شیریں خان، سلیم، محمد عامراور کاشف نظامی وغیرہ نے اپنی آواز میں مختلف شعرائے کرام کا کلام ریکارڈ کرایا ہے۔ اب تک بیس ایپی سوڈ نشر کئے جا چکے ہیں۔ اس پروگرام کے اینکر مشہور شاعر و صحافی ڈاکٹر شفیع ایوب ہیں۔

پروفیسر انور پاشا، پروفیسر معین الدین جینا بڑے، پروفیسر خواجہ محمداکرام الدین، ایڈوکیٹ خلیل الرحمان، ایڈوکیٹ ناصر عزیز، مرکزی وزیر کوشل کشور، ڈاکٹر شعیب رضا خان، ڈاکٹر ظہیر رحمتی، سعید عالم،پروفیسر دانش اقبال، انیس اعظمی، پروفیسر اخلاق آہن، فلم میکر انوشا رضوی، شمیم طارق، شکیل اعظمی، عظیم الدین انصاری، ہارون افروز، سرفراز آرزو، ملک زادہ جاوید، ڈاکٹر قاضی نوید صدیقی، پروفیسر ارتکاز افضل، فکشن نگار نور الحسنین، شاعر، ادیب و مترجم اسلم مرزا، ڈاکٹر مجاہد فراز، منصور عثمانی، افضل منگلوری، معصوم مراد آبادی،پروفیسر جتندر شریواستو، اور پروفیسر شہپر رسول جیسی شخصیات نے شاعروں کے فکر و فن پہ اظہار خیال کیا ہے۔ اب تک مخدوم محی الدین، جاں نثار اختر، اختر الایمان، مجروح سلطان پوری، ساحر لدھیانوی، وامق جونپوری، علی سردار جعفری، مجاز، سلام مچھلی شہری، کیفی اعظمی، غلام ربانی تاباں، معین احسن جذبی، انجم انصاری، ظفر گورکھپوری، کنور مہندر سنگھ بیدی سحر، کلیم عاجز،شہریار،گوہر عثمانی،قیصر الجعفری، کرشن بہاری نور، جے پی سعید، ندافاضلی، دواکر راہی، عنبر بہرائچی، عرفان صدیقی،پروانہ ردولوی،وغیرہ پر شوٹنگ ہو چکی ہے۔

یہ پروگرام ڈی ڈی اردو پر ہر جمعہ کو رات ساڑھے نو بجے 9:30PM   اور ہر سنیچر (ہفتہ) کو دن میں ایک بجکر تیس منٹ 1:30PMپر نشر کیا جاتا ہے۔ اسے آپ اپنے موبائل فون پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔ آپ موبائل پرD D Live ٹائپ کیجئے اور وقت مقررہ پر یعنی جمہ کی رات ساڑھے نو بجے اور سنیچر کو دن میں ایک بجکر تیس منٹ پر اپنے موبائل فون پر بھی یہ پروگرام لایؤ دیکھئے۔ بعد میں د وردرشن کا عملہ اسے یو ٹیوب پر بھی اپ لوڈ کرتا ہے۔ آپ یو ٹیوب پر اب تک ٹیلی کاسٹ ہوئے پروگرام دوبارہ دیکھ سکتے ہیں۔ پروڈیوسر خالد اعظمی نے گزارش کی ہے کہ پروگرام شعر و سخن دیکھنے کے بعد دوردرشن کے افسران کو اپنی پسند نا پسند کے بارے میں بھی بتا دیا کریں۔ ایک ای میل ضرور کر دیں۔ تعریف کریں یہ ضروری نہیں، کمیاں بھی بتائیں، مشورہ بھی دیں۔ آپ اپنی رائے دو چار جملوں میں ہندی اردو یا انگریزی میں لکھ کر ای میل کر دیں تو دوردرشن کے افسران کو حوصلہ بھی ملتا ہے اور ان کی رہنمائی بھی ہوتی ہے۔ پروڈیوسر خالد اعظمی کا کہنا ہے کہ اگر محترم راہل مہاجن اور محترم ونود کمار جیسے کشادہ ذہن اور ادب پرور افسران کی حمایت اور رہنمائی حاصل نہیں ہوتی تو دور درشن پر شعر و سخن جیسا کامیاب اور بہترین پروگرام ہم نہیں بنا سکتے تھے۔ انھوں نے خصوصی طور پر راہل مہاجن اور ونود کمار جیسے افسران کا شکریہ ادا کیا۔پروانہ رودولوی، ڈی ڈی اردو، دوردرشن، تحسین منور، شعر و سخن، شفیع ایوب، خالد اعظمی، اردو صحافت، ممتاز صحافی پروانہ رودولوی  ڈی ڈی اردو کا مقبول پروگرام ”شعر و سخن

Recommended