Urdu News

آج بھی ’پل پل دل کے پاس‘ ہیں کشور کمار، تاریخ وفات پر خاص تحریر

پلے بیک سنگر کشور کمار

ہندوستانی سنیما کے لیے ایک یادگار تاریخ

اس تاریخ کو سال 1987 میں پلے بیک سنگر کشور کمار نے دنیا کو الوداع کہا۔ لوگ آج بھی ان کی دھنوں سے مزین تمام گانوں پرجھومتے ہیں۔ ایسا ہی ایک گانا ہے – پل پل دل کے پاس تم رہتے ہو…. یہ گانا ہدایت کار وجے آنند کی فلم ‘بلیک میل’ کا ہے۔

گانا ’پل پل دل کے پا س تم رہتی ہو‘

یہ گانا- ‘پل پل دل کے پا س تم رہتی ہو / پل پل دل کے پاس تم رہتی ہو / جیون میٹھی پیاس یہ کہتی ہو… یہ سن کر کشور کمار کی مخملی آواز فضا میں تیرنے لگتی ہے۔ موسیقی کے شہنشاہ کشور کمار بے شک ہم میں نہیں رہے لیکن وہ اپنی آواز کے ذریعے آخری دم تک موجود رہیں گے۔

ہندوستانی سنیما کی اس عظیم شخصیت

 کشور کمار کو خدا نے کثیر جہتی صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ انہوں نے اداکاری میں بھی کمال حاصل کیا۔سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ خواتین کی آواز میں بھی گا سکتے تھے۔ 1962 کی فلم ‘ہاف ٹکٹ’ کا گانا ‘آکے سدھی لگی دل پہ جیسی…’ اس کی بہترین مثال ہے۔

کشور کمار کی تخیل کی پرواز بہت مختلف تھی۔ انہوں نے اپنے گھر کے بارے میں ایک خواب دیکھا تھا۔ اس کو پورا کرنے کے لیے اس نے ایک آرکیٹیکٹ کو اپنے گھر بلایا اور کہا کہ اسے اس طرح بنائیں کہ ہر کمرے میں صرف پانی ہو۔ وہ یہ بھی چاہتا تھا کہ اس کے بستر کے قریب ایک کشتی ہو، جس پر بیٹھ کر وہ ڈائننگ ہال میں جا سکے۔ تاہم ان کا یہ خواب پورا نہ ہو سکا۔

کشور کمار 04 اگست 1929 کو کھنڈوا، مدھیہ پردیش میں پیدا ئش ہوئی

کشور کمار 04 اگست 1929 کو کھنڈوا، مدھیہ پردیش میں پیدا ہوئے۔ بھارتی سنیما میں کئی آوازوں کے ستارے آئے لیکن کشور کمار کی آواز کا جادو آج بھی برقرار ہے۔ ان کا اصل نام ا?بھاس کمار گنگولی تھا۔

ایک امیر گھرانے میں پیدا ہونے والے کشور کمار کا بچپن سے ہی ایک خواب تھا۔ وہ اپنے بڑے بھائی اشوک کمار سے زیادہ پیسہ کمانا چاہتا تھا۔ ان کے پسندیدہ گلوکار کے ایل سہگل تھے۔ کشور چار بہن بھائیوں اشوک کمار، ستی دیوی، انوپ کمار میں سب سے چھوٹے تھے۔ ان کا انتقال 13 اکتوبر 1987 کو ہوا۔

خوابوں کے شہر ممبئی میں  کشور کمار

خوابوں کے شہر ممبئی میں رہنے کے باوجود کشور کمار کا ذہن ہمیشہ اپنی جائے پیدائش کھنڈوا میں ہی رہا۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا تھا کہ ‘اس شہر میں کون بے وقوف رہنا چاہتا ہے۔ یہاں ہر کوئی دوسرے کو استعمال کرنا چاہتا ہے۔ کوئی ساتھی نہیں کسی پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ میں اس سے دور ہو جاؤں گا۔ اپنے شہر کھنڈوا میں۔

اس بدصورت شہر میں کون رہتا ہے؟’ کشور کمار ستر اور اسی کی دہائی کے مہنگے ترین گلوکار تھے۔ انہوں نے اس وقت کے تمام بڑے ستاروں کو اپنی آواز دی۔ ان کی آوازمیں خاص طور پر راجیش کھنہ اور امیتابھ بچن کو بہت پسند کی گئی۔ راجیش کھنہ کو سپر اسٹار بنانے میں کشور کا بڑا ہاتھ سمجھا جاتا ہے۔

کشور کمار نے چار شادیاں کیں

کشور کمار نے چار شادیاں کیں۔ ان کی پہلی بیوی روما گوہا ٹھاکرتا تھی۔ شادی کے 8 سال بعد انہوں نے اسے طلاق دے دی۔ اس کے بعد انہوں نے 1960 میں مدھوبالا سے شادی کی۔ مدھوبالا کا انتقال 35 سال کی عمر میں شدید بیمار ہونے کے بعد ہوا۔ اس کے بعد کشور کمار کی زندگی میں یوگیتا بالی آئی۔ صرف دو سال کے بعد یوگیتا سے ان کا رشتہ بھی ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد کشور کمار نے 1980 میں ان سے 20 سال چھوٹی لینا سے شادی کی۔

کشور کمار نے کئی فلموں میں اداکاری کی

کشور کمار نے کئی فلموں میں اداکاری کی۔ ان میں ‘کون جیتا کون ہارا’، ‘من موجی’، ‘چلتی کا نام گاڑی’، ‘جھمرو’، ‘کالا بازار’، ‘شکاری’ نمایاں ہیں۔ لیکن یہ گانا ہی تھا جس نے کشور کو لوگوں میں مشہور کر دیا۔ کشور نے ‘میرے محبوب قیامت ہوگی’، ‘ایک لڑکی بھیگی بھاگی سی’، ‘میرے سامنے کی کھڑکی میں ‘، ‘میرے خوابوں کی رانی کب آئے گی’، ‘زندگی کا سفر’، ‘کچھ تولوگ کہیں گے’ گائے۔ ‘پل پل دل کے پاس’ جیسے گانوں کو لوگوں کی جانب سے بہت پسند کیا گیا۔

Recommended