Urdu News

معروف اداکارہ فرخ ظفرکا انتقال، تھیٹرکی دنیا میں سوگ کی لہر

معروف اداکارہ فرخ ظفرکا انتقال

معروف اداکارہ فرخ ظفر  کا آج   88 برس  کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ وہ بالی ووڈ میں ایک معروف چہرہ تھیں۔ لکھنؤ تہذیب کے شہر کی  نمائندہ اور فخر تھیں۔ ان کے انتقال سے تھیٹر اور فلمی فنکار وں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

فرخ ظفر نے امراؤ جان، سودیش، پیپلی لائیو، بیئر فٹ ٹو گوا، علی گڑھ، سلطان، سیکریٹ سپر اسٹار، لوگ کیا کہیں گے، فوٹوگراف، اما کی بولی اور گلابو سیتابو جیسی مشہور فلموں میں کام کیا ہے۔ انہوں نے امیتابھ بچن کے ساتھ لکھنؤ میں فلم گلابو سیتابو میں فاطمہ بیگم کے کردار کے لیے بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی جیتا۔ ان  کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

فرخ ظفر جون پور میں پیدا ہوئی تھیں ، لیکن وہ لکھنؤ میں اس طرح آباد ہوئیں کہ وہ یہیں کی ہو کر رہ گئیں ۔ یہاں انہوں نے آل انڈیا ریڈیو میں اناؤنسر کا کام بھی کیا ہے۔ وہ ملک کی پہلی خاتون آر جے بنیں۔ اداکاری شروع سے ہی ایک مشغلہ تھا۔ وہ نقالی کرتی تھیں۔ اس شوق نے انہیں فلموں میں کام کرنے کی ترغیب دی۔ لکھنؤ سیبے پناہ عشق کرتی تھیں۔ جب انہیں فلم فیئر ملا تو یہاں جشن تھا۔ انہیں مبارکباد دینے کے لیے لوگوں کی قطار تھی۔

بیٹی مہرو ظفر نے بتایا کہ کچھ عرصے سے وہ سینے میں جکڑن کی شکایت کر رہی تھیں۔ انہیں 4 اکتوبر کو سہارااسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ سینے میں جکڑن کی شکایت بڑھ گئی۔ اسے بعد میں نمونیا بھی ہوا۔

اداکارہ فرخ نے بالی ووڈ کے تینوں خانوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ سودیش میں شاہ رخ خان کے ساتھ، پیپلی لائیو میں عامر خان کے مقابل اور سلطان میں سلمان خان کے ساتھ کام کیا۔ تمام کرداروں کے بعد بھی گلابو سیتابو میں ان کا کام سب سے زیادہ پسند کیا گیا۔ فرخ ظفر نے فلم پیپلی لائیو بھی کی جس میں اماں کا کردار بہت مشہور ہوا۔

سندیپ کمار کی ہدایت کاری میں بننے والی مہرالنسا ان کی آخری فلم ہے جو شہر کے اداکاروں کے ساتھ لکھنؤ میں شوٹ کی گئی۔ اس فلم نے کئی فلمی میلوں میں دھوم مچائی۔

شہر کے فلم اور تھیٹر آرٹسٹ ڈاکٹر انیل رستوگی نے بتایا کہ وہ بہت اچھی فنکارہ تھیں۔ ہم دونوں نے 2-3 فلموں اور ایک سیریل میں فلم مکتی بھون سمیت اسکرین شیئر کی۔ آخری ملاقات یہاں ایک ایوارڈ تقریب میں ہوئی جہاں ہم دونوں نے ایوارڈ وصول کیا۔ نوجوان فنکار مکیش ورما نے بتایا کہ وہ میرے لیے ایک قابل احترام اور متاثر کن ذریعہ تھیں۔ ان   کے انتقال سے لکھنؤ شہر کے فنکاروں میں سوگ ہے۔

Recommended