جیا پردا: ہندوستان کی خوبصورت ترین اداکاراؤں میں سے ایک
جیا پردا نے فلموں سے سیاست تک اپنی ایک الگ شناخت قائم کی ہے۔
جیا پردا اپنی سیاسی پاری کو لے کر بھی خوب چرچا میں رہی ہیں۔ سیاست داں اور شو مین امر سنگھ انھیں سیاست میں لے کر آئے تھے۔ جیا پردا کا کوئی تعلق اتر پردیش اور اتر پردیش کی سیاست سے کبھی نہیں رہا۔ لیکن وہ اتر پردیش کے مسلم اکثریتی شہر رامپور سے لوک سبھا کا الکشن جیت کر پارلیامنٹ میں پہنچی تھیں۔ پہلا الکشن جتانے میں مقامی بڑے لیڈر محمد اعظم خان نے خوب ساتھ دیا۔ لیکن پھر وہ اعظم خان کے ہی گلے کا روگ بن گئیں۔ محمد اعظم خان نے دوسرے ٹرم کے لئے ان کی زبردست مخالفت کی۔ پھر بھی جیا پردا لوک سبھا پہنچ گئیں۔ یہ الگ بات ہے کہ پھر محمد اعظم خان نے ہی انھیں رام پور میں شکست دی۔
کبھی آندھرا پردیش کی سیاست میں بھی جیا پردا نے قسمت آزمانے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہی تھیں۔ اس کے بعد اتر پردیش کی سیاست میں امر سنگھ کے ذریعے وہ ملائم سنگھ یادو اور اعظم خان کے قریب ہوئیں۔ امر سنگھ کے انتقال کے بعد وہ سیاست میں ایک کنارے پہنچ چکی ہیں۔ ظاہر سی بات ہے وہ سیاست میں اپنی زمین پر کھڑی نہیں تھیں۔ بلکہ ان کو امر سنگھ نے کہیں پہ کھڑا کر رکھا تھا۔
وہ اپنی فلمی کامیابیوں پر بھی ناز کر سکتی ہیں۔ ان کا فلمی سفر بھی بہت شاندار رہا ہے۔ وہ خوبصورتی اور اداکاری کا ایک جیا پردا: ہندوستان کی خوبصورت ترین اداکاراؤں میں سے ایک
جیا پردا نے فلموں سے سیاست تک اپنی ایک الگ شناخت قائم کی ہے۔
جیا پردا اپنی سیاسی پاری کو لے کر بھی خوب چرچا میں رہی ہیں۔ سیاست داں اور شو مین امر سنگھ انھیں سیاست میں لے کر آئے تھے۔ جیا پردا کا کوئی تعلق اتر پردیش اور اتر پردیش کی سیاست سے کبھی نہیں رہا۔ لیکن وہ اتر پردیش کے مسلم اکثریتی شہر رامپور سے لوک سبھا کا الکشن جیت کر پارلیامنٹ میں پہنچی تھیں۔ پہلا الکشن جتانے میں مقامی بڑے لیڈر محمد اعظم خان نے خوب ساتھ دیا۔ لیکن پھر وہ اعظم خان کے ہی گلے کا روگ بن گئیں۔ محمد اعظم خان نے دوسرے ٹرم کے لئے ان کی زبردست مخالفت کی۔ پھر بھی جیا پردا لوک سبھا پہنچ گئیں۔ یہ الگ بات ہے کہ پھر محمد اعظم خان نے ہی انھیں رام پور میں شکست دی۔
کبھی آندھرا پردیش کی سیاست میں بھی جیا پردا نے قسمت آزمانے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہی تھیں۔ اس کے بعد اتر پردیش کی سیاست میں امر سنگھ کے ذریعے وہ ملائم سنگھ یادو اور اعظم خان کے قریب ہوئیں۔ امر سنگھ کے انتقال کے بعد وہ سیاست میں ایک کنارے پہنچ چکی ہیں۔ ظاہر سی بات ہے وہ سیاست میں اپنی زمین پر کھڑی نہیں تھیں۔ بلکہ ان کو امر سنگھ نے کہیں پہ کھڑا کر رکھا تھا۔
وہ اپنی فلمی کامیابیوں پر بھی ناز کر سکتی ہیں۔ ان کا فلمی سفر بھی بہت شاندار رہا ہے۔ وہ خوبصورتی اور اداکاری کا ایک سنگم رہی ہیں۔
بالی ووڈ میں جیہ پردا ان چنندہ اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں جن
کی خوبصورتی اور اداکاری کا منفرد سنگم دیکھنے کو ملتا ہے عظیم فلمساز ستیہ جیت رے جیہ پردہ کی خوبصورتی اور اداکاری سے اتنے زیادہ متاثر تھے کہ وہ جیہ پردہ کو دنیا کی خوبصورت ترین خواتین میں سے ایک سمجھتے تھے ستیہ جیت رے انہیں لے کر ایک بنگلہ فلم بنانے والے تھے لیکن صحت خراب ہونے کی وجہ ان کا یہ منصوبہ ادھورا ہی رہ گیا۔
جیہ پردا کا اصل نام للیتا رانی ہے، ان کی پیدائش آندھرا پردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں راجامندري میں 3 اپریل 1962 کو ایک متوسط خاندان میں ہوا تھا۔
ان کے والد کرشنا تیلگو فلموں کے ڈسٹری بیوٹر تھے۔
بچپن سے ہی جیہ پردہ کا رجحان رقص کی جانب تھا ان کي ماں نيلاوني نے رقص کے طرف ان کے بڑھتے رجحان کو دیکھ لیا اور انہیں رقص سیکھنے کے لیے داخلہ دلا دیا۔
چودہ برس کی عمر میں جیہ پردہ کو اپنے اسکول میں رقص پروگرام پیش کرنے کا موقع ملا جسے دیکھ کر ایک فلم ڈائریکٹر ان سے کافی متاثر ہوئے اور اپنی فلم 'بھومی كوسم' میں ان سے رقص کرنے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
بعد میں اپنے والدین کے زور دینے پر جیہ پردہ نے فلم میں رقص کرنا قبول کر لیا۔