Urdu News

جانئے نوےکی دہائی کے بعد پہلی بار کشمیر کے سنیما گھروں میں کیسے لوٹ رہی ہے رونق؟

کشمیر کے سنیما گھر

نوے90 کی دہائی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کشمیر میں فلم دیکھنے کے لیے اتنی بڑی تعداد سینما گھروں میں جمع ہوئی ہے۔ دراصل، 90 کی دہائی کے اوائل میں، بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کی وجہ سے کشمیر میں سینما گھر بند ہو گئے تھے اور صرف چند ماہ قبل جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر میں ایک ملٹی پلیکس سنیما کا افتتاح کیا تھا۔

بالی ووڈ کے ‘ بادشاہ’ شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی اداکاری والی فلم ‘ پٹھان’ کو 90 کی دہائی کے بعد پہلی بار دیکھنے کے لیے مداحوں کی ایک بڑی تعداد سری نگر کے واحد ملٹی پلیکس تھیٹر میں جمع ہوئی۔

بالی ووڈ اور کشمیر کے درمیان رشتہ اس وقت قائم ہوا جب راج کپور نے 1949 میں اپنی فلم ‘برسات’ کے کچھ حصے کشمیر میں شوٹ کیے اور اس کی خوبصورتی کو ایک وسیع دائرے میں لے آئے، جس کے بعد وادی کشمیر کئی فلم پروڈیوسرز کی توجہ کا مرکز بن گئی۔شمی کپور کی  ‘کشمیر کی کلی’، ششی کپور کی  ‘جب جب پھول کھلے’، رشی کپور کی ‘ بوبی’ سمیت ان گنت بالی ووڈ فلموں کی شوٹنگ کشمیر میں ہوئی۔

کشمیر میں فلمائی گئی ان فلموں کے گانے آج بھی بہت سے لوگوں کی پسندیدہ فہرست میں شامل ہیں۔یہی نہیں بلکہ کشمیر میں بہت سے مقامات ایسے ہیں، جنہیں فلمی ناموں یا کرداروں سے جانا جاتا ہے، جیسے کہ گلمرگ کا تاریخی نشان ‘ بابی ہٹ’، جہاں سپر ہٹ بالی ووڈ فلم ‘ بوبی’ کا ایک گانا فلمایا گیا تھا، یا پہلگام میں تاریخی نشان،  ‘بیتااب ویلی’ جہاں فلم ‘ بیتاب’ کی شوٹنگ ہوئی تھی۔

کشمیر اور بالی ووڈ کا یہ خوبصورت رشتہ 1985 میں ودھو ونود چوپڑا کی فلم ‘ خاموش’ تک قائم رہا، جس کے بعد ناخوشگوار حالات نے یہ رشتہ تقریباً توڑ دیا۔ اس دوران کشمیر میں جو کچھ ہوا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں لیکن سال 2000 میں ایک طویل عرصے کے بعد بالی ووڈ کی کشمیر میں واپسی دیکھنے میں آئی جب کشمیر میں  ‘مشن کشمیر’ اور ‘ حیدر’ جیسی فلموں کی شوٹنگ ہوئی۔

یہ رشتہ اس لیے بھی منفرد تھا کہ اس بار ان فلموں کا موضوع کشمیر کی خوبصورتی نہیں بلکہ کشمیر ہی تھا۔غور طلب ہے کہ جہاں لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ نے وادی کشمیر میں سیمیناروں کی واپسی کے لیے نئے سیمینار ہاؤس کھولے، وہیں کشمیر کو بالی ووڈ کا مرکز بنانے کے لیے نئی فلم پالیسی کا بھی اعلان کیا۔سال 2021 میں تیار کی گئی اس پالیسی کے تحت، وادی کشمیر میں شوٹنگ کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش میں، شوٹنگ کے لیے اجازت حاصل کرنے کے لیے سنگل ونڈو میکانزم متعارف کرایا گیا تھا۔

حکومت کے ان اقدامات کے بعد جہاں سب کی نظریں اس بات پر مرکوز تھیں کہ لوگ سمنا گھروں کا رخ کریں گے یا نہیں۔ سری نگر میں جیسے ہی وہی فلم ‘ پٹھان’ ریلیز ہوئی سری نگر کے واحد تھیٹر میں شائقین کی بھیڑ دیکھی گئی۔اس موقع پر شاہ رخ خان کے مداحوں نے فلم کو خوب سراہا۔ دریں اثنا، ملٹی پلیکس کے مالک نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ فلم کے پہلے چار شوز پہلے سے بک کر لیے گئے ہیں۔

ملٹی پلیکس ‘ آئینکس’ کے مالک وکاس دھر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ‘شاہ رخ خان کی فلم سری نگر کے سینما میں پہلی بار دکھائی جا رہی ہے اور شاہ رخ خان کے مداحوں کا ردعمل قابل تعریف ہے۔  ‘انہوں نے کہا کہ فلم کے دوران جیسے ہی شاہ رخ خان بڑے پردے پر آئے، مداح تالیاں بجا کر اور سیٹیاں بجا کر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے تھے۔

دھر نے سری نگر میں سنیما کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کی تعریف کی، خاص طور پر نوجوان سینما گھروں کی طرف مائل ہو رہے ہیں ۔’ نوجوانوں کا سینما گھروں کی طرف رخ کرنا بھی ہمارے لیے باعث اطمینان ہے۔ سری نگر میں فلم ’پٹھان‘ کو ریلیز کرنا ایک اچھا فیصلہ ثابت ہو رہا ہے۔ ایڈوانس بکنگ جاری ہے اور آنے والے دنوں میں مزید لوگوں کی آمد متوقع ہے۔

Recommended