Urdu News

سدھو موسی والا کی ان کے آبائی گاؤں میں آخری رسومات، لوگوں نے نم آنکھوں کے ساتھ الوداع کیا

سدھو موسی والا کے ہزاروں مداحوں نے انہیں نم آنکھوں کے ساتھ آخری الوداع کیا

پنجاب کے لوک گلوکار شوبھدیپ سنگھ عرف سدھو موسی والا کی آخری رسومات منگل کو ان کے آبائی گاؤں موسی والا میں کر دی گئیں۔ سدھو موسی والا کے ہزاروں مداحوں نے انہیں نم آنکھوں کے ساتھ آخری الوداع کیا۔

سدھو موسی والا کو اتوار کی شام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پیر کو پوسٹ مارٹم کے بعد ان کی لاش مانسا کے اسپتال میں رکھی گئی۔ سدھو کی لاش منگل کی صبح اسپتال سے ان کے آبائی گاؤں لے جائی گئی۔ سدھو کی لاش کو آخری درشن اور آخری رسومات کے لیے گاؤں میں ان کی طرف سے بنائی جا رہی حویلی میں رکھا گیا تھا۔ سدھو بڑے شوق سے حویلی بنوا رہے تھے۔ وہ اس حویلی میں شادی کرنا چاہتے تھے۔

پنجاب کے سابق ڈپٹی سی ایم سکھجیندر سنگھ رندھاوا، کانگریس لیڈر پرگت سنگھ، کانگریس صدر امریندر سنگھ راجہ وڈنگ، پنجابی گلوکار ایمی ورک، سونیا مان، گرداس مان اور سینکڑوں عوامی نمائندے، پنجابی فلم انڈسٹری کے فنکار موسیٰ گاؤں پہنچے اور سدھو کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد ان کے پسندیدہ 5911 ٹریکٹر پر حویلی سے آخری سفر کیا گیا۔ موسی والا نے اپنی پسند کا 5911 ٹریکٹر خریداتھا۔ شائقین نے ان کے آخری دورے کا نام لاسٹ رائیڈ رکھا جو ان کا آخری البم تھا۔

ان کی لاش گاؤں کی گلیوں سے کھیتوں میں لے جائی گئی۔ بڑی بھیڑ کو دیکھ کر اہل خانہ اور انتظامیہ نے ان کی آخری رسومات انہی کھیتوں میں ادا کیں جہاں سدھو موسی والا کھیتی کرتے تھے۔ آنے والے دنوں میں سدھو کی یادگار ان میدانوں میں بنائی جائے گی۔

Recommended