اعجاز زیڈ ایچ
آج12نومبر 1915اردو کے نامور شاعر، جدید اردو نظم کے بنیاد سازوں میں شامل ، صف اول کے فلم مکالمہ نگار، فلم ’وقت‘ اور ’قانون‘ کے مکالموں کے لئے مشہور شاعر”اخترؔ الایمان صاحب “ کا یومِ ولادت ہے۔
نامور بالی ووڈ اداکار امجد خان کے سسر،اختر الایمان، 12نومبر 1915 کو اترپردیش کے بجنور ضلع میں ، نجیب آباد کے قلعہ میں پیدا ہوئے۔ دہلی یونیورسٹی سے اردو ادب میں پوسٹ گریجویٹ کیا۔اختر الایمان باغان ان کا کیریئر دہلی میں آل انڈیا ریڈیو کے ساتھ کام کی شروعات کی۔ 1945 میں وہ ممبئی چلے گئے اور اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے ہندی سنیما کے لئے کام کرنا شروع کیا۔
ان کی پہلی تاریخی فلم “قانون” تھی جو اس وقت بہت بڑی فلم تھی۔ دوسری اہم فلمیں جن میں انہوں نے اسکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے کردار ادا کیا وہ تھی دھرم پوترا، گمراہ ، وقت ، پتھر کے صنم ، داغ وغیرہ کے لئے انہیں فلم فئیر ایوارڈ ملا۔ اختر الایمان اپنی نظموں کے لئے مشہور تھے۔
انہوں نے شاعری کے سات مجموعے شائع کیے تھے جن میں ترکِ سیارہ (1943) ، گردیاب (1946) ، آبِ جُو (1959) ، یادیں (1961) ، بنتِ لمحات (1969) ، نیا آہنگ (1977) ، سر و سامان (1983) شامل تھے۔
اردو ادب اور ہندی فلم انڈسٹری میں ان کی شراکت کے لیے انہیں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا ۔اختر الایمان، 09مارچ 1995 کو انتقال کر گئے۔
معروف شاعر اختر الایمان کے یوم ولادت پر منتخب کلام بطور خراجِ عقیدت پیش ہے۔
نہ زہر خند لبوں پر، نہ آنکھ میں آنسو
نہ زخم ہائے دروں کو ہے جستجوئے مآل