Urdu News

ایس ڈی برمن کی آواز کا جادو سامعین  کے سر چڑھ کر بولتا تھا

یوم پیدائش یکم اکتوبر

یکم اکتوبر 1906 کو بنگال پریزیڈنسی میں پیدا ہونے والے ایس ڈی برمن موسیقی کی دنیا کا ایک ایسا نام ہیں جنہوں نے ہندی سنیما کو اپنی یادوں سے ایک نیا مقام دیا۔

ایس ڈی برمن کا پورا نام سچن دیو برمن تھا اور وہ تریپورہ کے  راجہ نبدویپ چندر دیو برمن اور منی پور کی شہزادی نرملا دیوی کے بیٹے تھے۔ سچن دیو برمن کے 9 بہن بھائی تھے۔ وہ پانچ بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔

ایس ڈی برمن کو بچپن سے ہی موسیقی سے گہرا لگاؤ  تھا۔ انہونے کلاسیکی موسیقی اپنے والد اور ستار  نواز نبدویپ چندر دیو برمن سے سیکھی۔

مزید موسیقی انہوں نے استاد بادل خان اور بھشمادیو چٹوپادھیائے سے سیکھی۔ اپنی تعلیم کے بعد، ایس ڈی برمن نے 1932 میں کلکتہ ریڈیو اسٹیشن سے بطور گلوکار اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بنگالی فلموں اور پھر ہندی فلموں کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا۔آہستہ آہستہ انہیں بطور گلوکار پہچان ملنا شروع ہوگئی۔1940 میں ایک بنگالی فلم میں راج کمار نیرشون کے لیے موسیقی بھی دی۔

ان کے ایک  استاد میرا داس گپتا تھے، جن سے وہ موسیقی کی تربیت لیا کرتے تھے۔ آہستہ آہستہ دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے۔ لیکن دونوں کی محبت کو کسی نے قبول نہیں کیا۔ دونوں کے گھر والوں نے ایک دوسرے کو چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔ لیکن ایس ڈی نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور میرا سے شادی کر لی۔

راہل دیو برمن 1939 میں پیدا ہوئے۔ شادی کے بعد ایس ڈی ممبئی آگئے تھے۔ لیکن ممبئی میں کام آسان نہیں تھا۔ وہاں پہچان ہونے میں وقت لگا۔ اس سے مایوس ہو کر برمن نے کولکاتہ واپس جانے کا فیصلہ کیا۔

لیکن اس دوران ان  کی ملاقات اشوک کمار سے ہوئی اور اشوک کمار نے انہیں روک لیا۔ انہوں نے کہا ”مشعل“ کا میوزک دو پھر تم آزاد ہو۔ دادا نے پھر قیادت سنبھالی۔ مشعل کی موسیقی سپر ہٹ ہوگئی۔

اس کے بعد ایس ڈی برمن نے یکے بعد دیگرے کئی فلموں میں موسیقی دی جن میں گائیڈ میں اللہ میگھ دے، پانی دے، یہاں کون ہے تیرا مسافر جائے گا کہاں، فلم پریم پجاری میں  پریم کے پجاری ہم ہیں، فلم میں سجاتا میں سن میرے بندھو رے، سن میرے متوا جیسے گیت شامل ہیں۔

 ان کے بنائے ہوئے گانے آج بھی موسیقی کے شائقین میں بڑی دلچسپی سے سنے جاتے ہیں۔ ایس ڈی برمن کا انتقال 31 اکتوبر 1975 کو ہوا۔ ان کی موت سے موسیقی کا ایک سنہرا باب ختم ہو گیا یہ کہنا غلط نہ ہو گا۔ لیکن وہ اب بھی لاکھوں موسیقی کے شائقین کے لیے رول ماڈل ہیں۔

Recommended