سری نگر، 30؍ نومبر
اپنی مخصوص اور سریلی آواز کی وجہ سے وادی کشمیر کے نوجوان گلوکار مقامی اور قومی سطح پر اپنی پہچان بنا رہے ہیں۔ اب وہ گانے کا شوق رکھنے والوں کو سکھانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔
موسیقی کے اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے دو کشمیری گلوکاروں عرفان اور بلال نے “مزراب” نامی تنظیم کی بنیاد رکھی ہے، جہاں وہ موسیقی کے خواہشمند گلوکاروں کو تربیت دیتے ہیں۔عرفان اور بلال دو ایسے دوست ہیں جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک ساتھ کیا۔
بلال کا تعلق سری نگر کے علاقے بمنہ سے ہے جب کہ عرفان نورباغ کا تعلق سری نگر سے ہے۔ عرفان اور بلال اکیسویں صدی کے ابتدائی سالوں میں اپنے کشمیری گانے”زمانے پوکھ نہ ہم دم ٹوٹی کیا گو” کی بدولت مشہور ہوئے اور اس کے نتیجے میں دونوں نے ایک اسکول بنایا جہاں وہ دونوں موسیقی سکھا تےہیں۔
اس ادارے کو، جو 2011 میں قائم کیا گیا تھا، حکومت کی حمایت بھی حاصل ہوئی، جس کے نتیجے میں اسے چھتبول، سری نگر میں جگہ دی گئی۔ بلال نے بتایا کہ 133 سے زائد طلبا، جن میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں، اور بزرگ شہری شامل ہیں۔
فی الحال وادی کشمیر میں اس ایک قسم کی سہولت میں موسیقی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کا سب سے چھوٹا طالب علم تین سال کا ہے جبکہ سب سے بوڑھا 80 سالہ شخص ہے۔
ان کا کہنا ہےکہ موسیقی کی کوئی عمر نہیں ہوتی جس کا واضح ثبوت انہیں اپنے ادارے سے ملا۔ عرفان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے بہت جدوجہد کی اور وادی کے مشکل حالات ان کی راہ میں رکاوٹ بنتے رہے۔