Urdu News

نسیم بانو بالی ووڈ کی پہلی خاتون سپر اسٹار، خوبیاں جان ہو کر جائیں گے حیران

بالی ووڈ کی پہلی خاتون سپر اسٹار نسیم بانو

برتھ ڈے اسپیشل 04 جولائی

بالی ووڈ کی پہلی خاتون سپر اسٹار نسیم بانو آج ہم میں نہیں رہیں لیکن شائقین آج بھی انہیں ان کی خوبصورتی اور ادا کی وجہ سے یاد کرتے ہیں۔ بالی ووڈ میں بیوٹی کوئین کے نام سے مشہور نسیم بانو 4 جولائی 1916 کو پیدا ہوئیں۔ان کا اصل نام روشن آرا بیگم تھا اور ان کی والدہ شمشاد بیگم ایک معروف گلوکارہ تھیں۔ نسیم بانو مقبول اداکارہ سائرہ بانو کی والدہ اور مشہور اداکار دلیپ کمار کی ساس تھیں۔نسیم بانو کی پرورش شاہی انداز میں ہوئی تھی۔

کہا جاتا ہے کہ وہ پالکی میں اسکول پڑھنے جاتی تھیں۔ نسیم اتنی خوبصورت تھی کہ اسے اسکرین پر رکھا گیا۔ نسیم ایک بار اسکول کی چھٹیوں میں اپنی والدہ کے ساتھ فلم سلور کنگ کی شوٹنگ دیکھنے گئی اور یہ دیکھ کر انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ بھی اداکارہ بنیں گی۔ اسٹوڈیو میں نسیم کی خوبصورتی دیکھ کر اسے فلموں میں کام کرنے کی آفرز بھی آنے لگیں، لیکن نسیم کی والدہ نسیم کو بچہ کہہ کر ہر پیشکش ٹھکرا دیتی تھیں، کیونکہ ان کی والدہ چاہتی تھیں کہ نسیم پڑھ کر ڈاکٹر بنے۔

اسی دوران ایک دن فلمساز سہراب مودی نے نسیم کو 1935 میں اپنی فلم 'خون کا خون' کے لیے بطور اداکارہ کام کرنے کی تجویز دی۔ اس بار نسیم نے اپنی ماں کو چلنے نہیں دیا اور نسیم کے اصرار کے سامنے اس کی ماں کو جھکنا پڑا۔ اس کے بعد نسیم بانو نے 1935 میں فلم خون کا خون سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔ اس کے بعد نسیم بانو نے یکے بعد دیگرے کئی فلموں میں کام کیا، 1930-1950 کی دہائی میں وہ پردے پر چھائی رہیں۔

ان کی نمایاں فلموں میں طلاق، میٹھا زہر، بسنتی، پکار، چل چل رے نوجواں، انوکھی ادا، شیش محل وغیرہ شامل ہیں۔ نسیم بانو نے میاں احسن الحق سے شادی کی۔ انہوں نے تاج محل پکچر بینر بھی شروع کیا، جس کے تحت کئی فلمیں بنائی گئیں۔ دونوں تقسیم کے وقت پاکستان چلے گئے۔ لیکن نسیم بانو اپنے دو بچوں سائرہ بانو اور سلطان احمد کے ساتھ ہندوستان واپس آگئیں۔ نسیم بانو کو آخری بار 1966 میں ایک پنجابی فلم میں بڑے پردے پر اداکاری کرتے دیکھا گیا تھا۔

ساٹھ اور ستر کی دہائی میں نسیم بانو نے فلم انڈسٹری میں بطور ڈریس ڈیزائنر کام کرنا شروع کیا۔ نسیم بانو نے اپنی بیٹی سائرہ بانو کی زیادہ تر فلموں میں ڈریس ڈیزائن کیا۔ ان فلموں میں 'اپریل فول'، 'پڑوسن'، 'جھک گیا آسمان'، 'پورب اور پسچم'، 'جوار بھاٹا'، 'وکٹوریہ نمبر 203'، 'پاکٹ مار'، 'چیتالی بیراگ' اور 'کالا آدمی' شامل ہیں۔ نسیم بانو، جو اس دور کی سب سے زیادہ گلیمرس اداکاراؤں میں سے ایک تھیں، 18 جون 2002 کو انتقال کر گئیں۔ نسیم بانو اب اس دنیا میں نہیں رہیں لیکن نسیم بانو کو ہندوستانی سنیما کی پہلی خاتون سپر اسٹار کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

Recommended