Urdu News

نصیرالدین شاہ نے غیر معمولی صلاحیتوں کے سبب ایک خاص مقام حاصل کیا

مشہور اداکار نصیرالدین شاہ

سالگرہ خصوصی 20 جولائی

مشہور اداکار نصیرالدین شاہ، جنہوں نے اپنی غیر معمولی اداکاری کی وجہ سے انڈسٹری میں ایک خاص مقام حاصل کیا، 20 جولائی، 1950 کو اتر پردیش کے ضلع بارابنکی میں پیدا ہوئے۔ نصیر الدین شاہ نے سینٹ اینسلم اجمیر اور سینٹ جارج کالج نینی تال سے اسکول کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے آرٹس میں گریجویشن کیا اور پھر ڈرامہ کے نیشنل اسکول، دہلی میں گئے۔ یہاں سے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، نصیرالدین اداکاری کے خواب کے ساتھ ممبئی آئے تھے۔ یہاں انہیں صرف 18 سال کی عمر میں راج کپور اور ہیما مالینی کی فلم ' سپنے کے سوداگر ' میں کام کرنے کا موقع ملا۔

لیکن فلم کی ایڈیٹنگ کے دوران ان کا منظر فلم سے منقطع ہوگیا۔ فلم ریلیز ہوئی اور جب نصیرالدین نے یہ دیکھا تو اسے دیکھ کر بہت افسوس ہوا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ اس کے بعد نصیرالدین نے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لئے پوری لگن کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد نصیرالدین کو 1975 میں شیام بینیگل کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’نشانت‘ میں اداکاری کا موقع ملا۔ اس فلم میں ان کا کردار بہت چھوٹا تھا لیکن وہ اپنی عمدہ اداکاری سے سامعین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس کے بعد نصیرالدین ایک کے بعد ایک فلموں میں نظر آئے۔ اس کے ساتھ ساتھ، وہ تھیٹر میں بھی حصہ لیا کرتے  تھے۔

 نصیرالدین کا شمار آج بالی ووڈ کے کامیاب اداکاروں میں ہوتا ہے۔ بہت سارے لوگ انہیں اداکاری کا شاہین شاہ بھی کہتے ہیں۔نصیرالدین نے فلموں میں ہر طرح کے کردار ادا کیے اور شائقین کی تعریف کے ساتھ ساتھ فلمی ایوارڈ بھی جیتے۔ نصیرالدین شاہ بوڑھے ہونے کے بعد بھی کبھی فلموں میں جرات مندانہ مناظر دینے سے گریز نہیں کرتے تھے۔

 انہوں نے ڈرٹی پکچر، سات خون معاف، بیگم جان اور دیڑھ عشقیہ جیسی فلموں میں بھی محبت کرنے والے مناظر پیش کیے ہیں۔ ان سب کے علاوہ، نصیرالدین کی کچھ بڑی فلموں میں ' آکروش '، ' جانے بھی دو یارو '، ' اردھ ستیہ '، ' کتھا '، ' چمتکار '، ' منڈی '، ' تریکال '، ' اے ویڈنیسڈے'، ' ہے رام  '، ' کرش '، ' رام پرساد کا تیرہواں ' وغیرہ شامل ہیں۔ اداکاری کے علاوہ نصیرالدین نے کچھ فلموں کی ہدایت بھی کی ہے۔ انہوں نے مرحوم اداکار عرفان خان، کونکونا سین، پریش راول پرمبنی فلم 'یوں ہوتا توکیاہوتا ' کے ساتھ 2006 میں ایک ڈائریکٹر کے طور پر ایک نئی شروعات کی۔ اس کے بعد انہوں نے پنجڑا، اسکن آف ماربل جیسی کچھ مختصر فلموں کی ہدایت کاری کی۔ نصیرالدین شاہ کو فلموں ' اسپرش '، ' پار ' اور ' اقبال ' میں شاندار پرفارمنس پر قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

 اس کے علاوہ ہندی سنیما میں ان کی قابل ستائش خدمات کے پیش نظر، حکومت ہند نے نصیرالدین شاہ کو 1987 میں پدم شری اور 2003 میں پدم بھوشن سے نوازا تھا۔ نصیرالدین شاہ کی ذاتی زندگی کے بارے میں بات کریں تو، انہوں نے دو شادیاں کیں۔ ان کی پہلی شادی پروین مراد (منارا سیکری) کے ساتھ ہوئی تھی اور ان کی ایک بیٹی ہیبا شاہ ہے، جب کہ نصیرالدین شاہ کی دوسری شادی رتنا پاٹھک کے ساتھ ہوئی تھی اور ان کے دو بیٹے عماد شاہ اور ویوان شاہ ہیں۔ اپنی شاندار اداکاری سے لاکھوں دل جیتنے والے نصیرالدین شاہ آج بھی فلمی دنیا میں متحرک ہیں۔

Recommended