ممبئی، 24 جنوری (انڈیا نیریٹو)
جنوبی ہند کے سینما کی چوٹی کی اداکارہ رشمیکا مندانا کی مقبولیت عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہیں بچپن میں بولنے میں بہت زیادہ پریشانی تھی جس کی وجہ سے اکثر غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی تھیں۔
رشمیکا نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ وہ گھر سے دور ہاسٹل میں پلی بڑھی ہیں۔ بچپن میں، وہ بولنے میں دشواری کی وجہ سے اپنی عمر کے دوسرے بچوں کے ساتھ میل جول نہیں کر پاتی تھیں۔ مناسب رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے ہمیشہ روکا جاتا تھا جس کی وجہ سے اس نے اپنی زندگی کے کئی گھنٹے اپنے کمرے میں روتے ہوئے گزارے۔ مزید، رشمیکا نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کی ماں اسے پرسکون کرنے اور اسے اچھا محسوس کرنے کے لیے ہمیشہ موجود رہتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ماں ہمیشہ ان کی سب سے بڑی طاقت رہی ہے۔ میں اپنے تمام مسائل ان سے شیئر کرتی تھی۔ والدہ سرگرمی سے مسائل کو سنتی اور سمجھتی تھیں اور ہمیشہ تعاون کرتی تھیں۔ آج میرے چہرے پر مسکراہٹ کا سہرا میری ماں کو جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رشمیکا نے اپنی فلموں کی کامیابی سے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنائی ہے۔ انہوں نے فلم پشپا کے بعد ہی کافی مقبولیت حاصل کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…