سپر اسٹار رجنی کانت کو سال دوہزار اُنیس کے داداصاحب پھالکے ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا
آزمودہ کار اداکار اور سپراسٹار رجنی کانت کو سال دوہزار اُنیس کے دادا صاحب پھالکے ایوارڈسے سرفراز کیا جائے گا۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے آج یہ اعلان کیا۔یہ ایوارڈ اگلے مہینے کی تین تاریخ کو دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے سپر اسٹار رجنی کانتکو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے سرفراز کئے جانے کے اعلان پر اُنہیں مبارک باد دی ہے۔ایک ٹوئٹ میں جناب نریندر مودی نے کہاکہ یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ Thalaiva کواِس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ Thalaiva کئی برسوں سے بہت مقبول رہےہیں اور اُنہوں نے ایسا کام کیا ہے، جو چند لوگ ہی کرسکتے ہیں۔ رجنی کانت کو اُن کےمداحThalaiva کہتے ہیں۔
جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ رجنی کانت طرح طرح کے رول اور ایک پُراثر شخصیت کے لیے جانے جاتےہیں۔
ایکٹوئٹ میں جناب پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ رجنی کانت بھارتی سینما کی تاریخ میں عظیم اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ ایک اداکار، فلم ساز اور اسکرین رائٹر کی حیثیت سےرجنی کانت کی دین مثالی نوعیت کی رہی ہے۔ داداصاحب پھالکے ایوارڈ بھارتی سینما کا اعلیٰ ترین اعزاز ہے۔
رجنی کانت کے فلمی سفر کا آغازاس طرح ہوا
سال 2019 کا دادا صاحب ایوارڈ کیلئے ساﺅتھ کے سپر اسٹار اداکار کا اعلان کیا گیاہے ، ان کا فلمی سفر دلچسپ ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ فلم کے ساتھ رجنی کانت کی وابستگی کیسے ہوئی اور وہ کیسے ہندوستان کے لوگوں کے دلوں میں بس گئے۔
سپر اسٹار رجنی کانت 12 دسمبر 1950 کو بنگلور میں پیدا ہوئے ۔ لوگ انہیں جنون کی حد تک چاہتے ہیں ،یہی نہیں تمل ناڈو کے لوگ انہیں ' خدا ' مانتے ہیں۔ رجنی کانت کی فلمیں صبح ساڑھے تین بجے تک ریلیز ہوجاتی ہیں۔ قلی سے سپر اسٹار بننے والے رجنی کانت یہاں تک نہیں پہنچ پاتے اگر ان کے دوست راج بہادر نے ان کے اداکار بننے کے خواب کو زندہ نہی رکھا ہوتا۔ شیواجی راو گائکواڈ (رجنی کانت) اپنے والد راموجی راؤکے چار بچوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ جب وہ پانچ سال کے تھے والدہ جیجابائی کا انتقال ہوگیا۔ گھر میں صورت حال بگڑتی گئی ، رجنی کانت ایک قلی کاکام کرنے لگا ، جب وہ بڑا ہوا تو اس نے ممبئی کی ایک بس میں بطور کنڈکٹر کام کرنا شروع کیا۔ رجنی کانت ایکٹر بننا چاہتے تھے۔ اس کے خواب کو دوست راج بہادر نے زندہ رکھا اور اس نے رجنی کانت کو مدراس فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے کے لئے کہا۔ رجنی کانت آگے بڑھے اور پھر فلموں میں کام کرنے لگے۔
رجنی کانت نے اپنے کیریئر کا آغاز 1975 میں ریلیز ہونے والی فلم ' اپوروا راگناگل ' سے کیا تھا۔ ان کے علاوہ کمل ہاسن اور سری ودیا جیسے بڑے اسٹارز نے بھی اس فلم میں کام کیا تھا۔ رجنی کانت نے اپنے کیریئر کے شروع میں ہی منفی کردار ادا کیا۔ رجنی کانت نے سب سے پہلے فلم ' بھون اورو کیلوکوری ' میں ہیرو کا کردار ادا کیا۔ ان کی فلم ' بِلا ' باکس آفس پر سپر ہٹ ہوگئی اوران کی فلم کو ملک و بیرون ملک بھی بہت سراہا گیا۔ آج انہیں جنوبی ہندوستان کے سینما کا سب سے بڑا اسٹار کہا جاتا ہے۔
رجنی کانت نے سال 2018 میں سیاست میں آنے کا ذہن بنا لیا تھا۔ سال 2021 میں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے انہوں نے اپنی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان بھی کیا ، لیکن پھر صحت کی وجوہات کی بنا پر سیاست سے دستبردار ہوگئے۔
دیویکا رانی کو پہلا دادا صاحب ایوارڈ ملا
داداصاحب پھالکے ایوارڈ کا آغاز 1969 میں ہندوستانی سنیما کے والد دادا صاحب پھالکے کے یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا تھا۔ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ جیتنے والے کو 10 لاکھ روپے ، سورن کمل اور ایک شال دیئے جاتے ہیں۔ یہ ایوارڈ سب سے پہلے دیویکا رانی کو دیا گیا تھا۔ اب تک 50 فلمی شخصیات کو یہ ایوارڈ دیا جا چکا ہے۔ ان میں آشا بھوسلے ، ششی کپور ، لتا منگیشکر ، یش چوپڑا ، امیتابھ بچن ، ونود کھنہ شامل ہیں۔