بالی ووڈ کی باصلاحیت اداکاراؤں میں سے ایک سمجھی جانے والی تاپسی پنو نے فلم انڈسٹری میں شاندار 10 سال مکمل کر لیے ہیں۔ تاپسی کا اپنی پہلی فلم چشم بددور میں ایک نووارد سے لے کر معروف اداکارہ تک کا سفر حیرت انگیز رہا ہے۔
‘بے بی’ میں ایک دلکش کیمیو سے لے کر قانونی ڈرامے ‘پنک’ میں منال اروڑہ کی ناقابل فراموش تصویر کشی اور ‘ملک’ کی دمدار آرتی محمد تک، تاپسی نے دکھایا ہے کہ وہ چیلنجنگ کردار ادا کر سکتی ہیں جو سماجی مسائل کو اٹھاتے ہیں۔ وہ اندھیرے سے نہیں ڈرتی، جیسا کہ اس کی سوچ کو بھڑکانے والی فلم ‘تھپڑ’ اور بہت سی چیزوں سے ظاہر ہے۔
انہوں نے سوانحی ڈرامے ‘سانڈ کی آنکھ’ میں پرکاشی تومر کا کردار ادا کیا، ان کی بہترین اداکاری اور فلم ‘حسین دلربا’ میں رانی کشیپ کی تصویر کشی ان کی بے پناہ صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے۔ رومانوی ڈرامہ من مرضیاں میں باصلاحیت وکی کوشل کے ساتھ ان کی مقناطیسی کیمسٹری کون بھول سکتا ہے جس نے سامعین پر جادو کر دیا۔
انہیں ‘شاباش مٹھو’، ‘لوپ لپیٹا’ اور ‘بلر’ جیسی فلموں میں غیر معمولی اداکاری کی مہارت کے ساتھ اختراعی کرداروں کو پیش کرنے کے لیے دنیا بھر میں پذیرائی ملی ہے۔ اس سال ‘پھر آئے حسین دلربا’ اور شاہ رخ خان کے مدمقابل فلم ‘ڈنکی’ میں ان کے کردار کا سب کو بے صبری سے انتظار ہے۔
بہت سی رکاوٹوں اور پریشانیوں کا بہادری سے سامنا کرتے ہوئے، تاپسی نے سراسر محنت اور قابلیت کے ساتھ انڈسٹری میں اپنے لیے ایک جگہ بنائی ہے۔ ایک بیرونی شخص کے طور پر، اس نے ایک ایسا راستہ تیار کیا ہے جو چلنے پر، ان گنت دوسروں کو اپنے خوابوں کی پیروی کرنے اور کبھی ہار نہ ماننے کی ترغیب دے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…