Urdu News

مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے لیہہ میں ستاروں سے مزین پہلے ہمالین فلم فیسٹول کا افتتاح کیا

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر

 نئی دہلی،  24/ستمبر2021 ۔ اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے آج مرکز کے زیر انتظام علاقہ لیہہ میں واقع سندھو سنسکرتی کیندر میں ستاروں سے مزین پانچ روزہ ’پہلے ہمالین فلم فیسٹول‘ کا افتتاح کیا۔ پانچ روزہ فلم فیسٹول بھارت کی آزادی کے 75ویں سال کے تناظر میں منائے جارہے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کا جزو ہے۔ وزیر اعظم کے ’جن بھاگیداری‘ کی اپیل کو پیش نظر رکھتے ہوئے فلم فیسٹول میں مقامی فلم سازوں کی سرگرم حصے داری ہوگی اور 12 ہمالیائی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صلاحیتوں کی نمائش کی جائے گی۔

تقریب کے دوران سامعین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ موجودہ نریندر مودی حکومت پہاڑی ریاستوں کو ایک نئی پہچان دے گی اور اطلاعات و نشریات کے وزیر اور وزارت اس ہدف کے حصول کے لئے مسلسل کام کررہے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمالیائی ریاستوں کی ثقافت متنوع ہے اور یہاں نمائش کے لئے کافی کچھ ہے۔ ان ریاستوں کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے مواقع کی ضرورت ہے۔ سنیما سبھی ثقافتی رنگا رنگیوں کو ایک ساتھ لانے کے لئے ایک پلیٹ فارم دستیاب کراتا ہے۔ سنیما کی دنیا ملک کی ثقافت کو ایک اہم پلیٹ فارم دستیاب کراتی ہے۔

لداخ کے لوگوں کی حوصلہ مندی کے تعلق سے اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ اس خطے کے لوگ ہماری سرحدوں کے تحفظ میں ہمارے بہادر جوانوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑے ہوتے ہیں۔ شیر شاہ جیسی فلمیں کئی نسلوں تک ہمارے جوانوں کی حوصلہ مندی کی یاد دلاتی رہے گی، جو جنگ میں بہادری کے ساتھ لڑے تھے۔ ایسی فلمیں ایک اہم تعاون ہیں جو آنے والی نسلوں کو تحریک دیتی رہیں گی۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے تئیں بڑھتی دلچسپی کے بارے میں کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں او ٹی ٹی پلیٹ فارموں کی مقبولیت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہ حصول یابی نہ صرف بڑی ریاستوں کے لئے بلکہ ملک کی چھوٹی ریاستوں کو بھی آگے بڑھنے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے اور مستقبل قریب میں لداخ کو بین الاقوامی فلم میلوں میں بھی پہچان ملنے والی ہے۔

او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر بہترین مواد (کنٹینٹ) کی مقبولیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت سب سے تیزی کے ساتھ بڑھتا ہوا او ٹی ٹی بازار ہے اور یہ مواد ہی لوگوں کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم کی طرف راغب کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرف لوگوں کو راغب کرنے کی طاقت او ٹی ٹی مواد میں پوشیدہ ہے اور بھارت دنیا میں اس کی تخلیق کے لئے برصغیر بن سکتا ہے۔ اس کے لئے ہمیں معیاری مواد تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب ٹھاکر نے کہا کہ کئی بین الاقوامی بلاک بسٹر کے لئے پوسٹ- پروڈکشن کا کام بھارت میں کیا گیا تھا اور گیمنگ و ویژول گرافک کے شعبے کے ساتھ ساتھ یہ شعبہ ترقی کے لئے ایک بڑا پلیٹ فارم دستیاب کراتا ہے۔

جناب ٹھاکر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کو ایک فلم ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ سے جوڑنے کی مانگ مسلسل کی جارہی ہے۔ انھوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس خیال کو جلد ہی عملی شکل دی جائے گی۔

افتتاحی تقریب کے دوران پرم ویر چکر یافتہ کیپٹن وکرم بترا کی زندگی پر مبنی فلم ’شیرشاہ‘ کو بھی اس کے ڈائریکٹر وشنو وردھن اور لیڈ ایکٹر جناب سدھارتھ ملہوترا کی موجودگی میں دکھایا گیا۔

لیہہ سے رکن پارلیمنٹ جام یانگ سیرنگ نامگیال نے اپنی تقریر میں لداخ میں پہلا ہمالین فلم فیسٹول منعقد کرنے کے لئے اطلاعات و نشریات کی وزارت اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کی انتظامیہ کی کوششوں کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ اس فلم فیسٹول کے انعقاد سے لداخ کے باصلاحیت نوجوانوں کے لئے قومی و بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر نئے امکانات پیدا ہوں گے۔ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بننے کے بعد یہاں ترقی کی ایک نئی صبح لانے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے جناب جامگیال نے کہا کہ لداخ ابھی تعلیم، معیشت، صحت، بنیادی ڈھانچہ وغیرہ کے شعبوں میں بہت ترقی کررہا ہے اور وہ دن دور نہیں جب لداخ ملک میں ترقی کے اشاریے کے معاملے میں چوٹی کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شمار ہوگا۔

اپنی تقریر میں لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب آر کے ماتھر نے کہا کہ فلمیں آپسی جڑاؤ کی چیزیں ہوتی ہیں اور اس کی فیسٹول کا انعقاد اس لئے کیا گیا تاکہ قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارموں کے لئے لداخ کی بہترین صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور فوٹو گرافی، فلم، وراثت و ثقافت میں لداخ کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارا جائے۔

لیہہ کے سندھو سنسکرتی آڈیٹوریم میں ناظرین اور فلم شائقین کو لبھانے کے لئے مقبول ایوارڈ یافتہ فلموں کی اسکریننگ کے علاوہ  اس فلم فیسٹول میں متعدد ورک شاپوں اور ماسٹر کلاسیز کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس میں مقامی فلم شائقین کو معلومات اور ہنرمندی سے لیس کرنے کے لئے ہمالیائی خطے کے فلم سازوں، ناقدین، ٹیکنیشین کو مدعو کیا گیا ہے۔ یہ فلم سازی کی جانب ایک تعمیری رجحان پیدا کرنے کے لئے ضروری حوصلہ افزائی کا کام کرے گا۔

اس فلم فیسٹول کے ’کمپٹیشن سیکشن‘ میں مختصر فلموں اور مختصر دستاویزی فلموں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

اس فلم فیسٹول کے دوران لداخ خطے کے انوکھے پکوانوں کی نمائش کرنے والا ایک فوڈ فیسٹول، لداخ کی خوش حال ثقافتی رنگارنگی کی نمائش کرنے والے ایک ثقافتی شو اور ایک ’میوزک فیسٹ‘ کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔

پانچ روزہ فلم فیسٹول آج سے شروع ہوگیا ہے اور 28 ستمبر 2021 تک جاری رہے گا۔ یہ فلم فیسٹول بھارت سرکار کی اطلاعات و نشریات کی وزارت کے ڈائریکٹوریٹ آف فلم فیسٹول کے تعاون سے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کی مقامی انتظامیہ کے ذریعے منعقد کیا گیا ہے۔

بھارت کا ہمالیائی خطہ اپنے انوکھے قدرتی حسن کی جانب دنیا بھر کے فلم سازوں کو مسلسل راغب کرتا رہا ہے۔ اس خطے کے لاثانی جغرافیائی حسن کے ساتھ ساتھ اس کے مقامی باشندوں، روایتی ہنرمندی اور مختلف طرح کے روایتی پیشوں وغیرہ کا بھی بڑے پیمانے پر بیان کیا جارہا ہے۔ اس تناظر میں یہ فلم فیسٹول مقامی فلم سازوں کو اپنی اپنی کہانیوں کو بڑی تعداد میں ناظرین کے سامنے پیش کرنے کا موقع فراہم کررہا ہے۔

گزشتہ دو دہائیوں میں ان گنت فلم سازوں کے ذریعے مقامی زبان میں فلمیں بنانے سے اس خطے میں آزاد فلم صنعت نے اپنی مخصوص پہچان بنائی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسی مدت میں اس خطے میں تیزی سے برق کاری بھی ہوئی ہے جو کہ آڈیو ویزول (سمعی – بصری) شعبے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے اوّلین شرط ہے۔

ہمالین فلم فیسٹول کے دوران ایک ہمالیائی فلم برادری کو ادارہ جاتی شکل دینے کا بھی تصور کیا گیا ہے، جس سے انتہائی مثبت نتائج بھارت کے ہمالیائی علاقوں میں فلم سازی کے شعبے میں دیکھنے کو ملیں گے۔

Recommended