Urdu News

آواز کے جادوگر تھے محمد عزیز: یوم پیدائش پر خصوصی تحریر

آواز کے جادوگر تھے محمد عزیز

پلے بیک سنگر محمد عزیز آج بھلے ہی ہم میں نہ ہوں لیکن آج بھی ان کے گانے سن کر ہمارے دل کو سکون ملتا ہے۔ 2 جولائی 1954 کو پیدا ہونے والے محمد عزیز کا پورا نام سعید محمد عزیز النبی تھا۔ بچپن سے ہی موسیقی سے خصوصی دلچسپی رکھنے والے محمد عزیز نے کولکاتہ میں ہی موسیقی کی تعلیم حاصل کی۔ محمد عزیز بچپن میں سماجی اور خاندانی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور اپنی گلوکاری کا مظاہرہ کرتے تھے۔ ریستوراں میں گانا گانے والے محمد عزیز کو بطور گلوکار پہلا موقع بنگالی فلم سے ملا۔

لیکن جلد ہی عزیز ممبئی چلے گئے اور 1984 میں ہندی فلم عنبر سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ ایک دفعہ محمد عزیز کولکاتہ کے غالب ریسٹورنٹ میں گانا گا رہے تھے۔ اس دوران فلم ڈائریکٹر منموہن دیسائی کی توجہ ان کی طرف آئی۔ انہوں نے ہی عزیز کا انو ملک سے تعارف کرایا تھا۔ اور انہیں فلم مرد میں گانے کا موقع ملا۔ فلم کے تمام گانے جہاں ایک طرف شبیر کمار نے گائے وہیں ٹائٹل ٹریک محمد عزیز نے گایا جو بہت مقبول بھی ہوا۔ اس کے بعد عزیز کو کئی فلموں میں گانے کی آفرز ملنے لگیں۔ اس دور کا ہر بڑا فنکار محمد عزیز کے ساتھ کام کرنے کا شوقین تھا۔

فلم مرد کے علاوہ محمد عزیز نے اپنی پوری زندگی میں 20 ہزار سے زائد گانے گائے۔ ہندی کے علاوہ انہوں نے بنگالی اور اڑیہ فلموں میں بھی گانے گائے ہیں اور کئی بھجنوں کو بھی اپنی آواز دی ہے۔ محمد عزیز کو 80 اور 90 کی دہائی کا بہترین گلوکار سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے رام لکھن، خدا گواہ، وطن کے رکھوالے، تردیو، سورگ، حنا، اور آدمی کھلونا ہے جیسی کئی ہٹ فلموں میں بھی اپنی آواز دی۔ لیکن 27 نومبر 2018 کوگلوکاری کی دنیا کی اس شخصیت کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ محمد عزیز موسیقی کی دنیا کا وہ سنہرا باب ہیں جو اپنی خوبصورت آواز اور گائیکی کے باعث سامعین کے دلوں میں ہمیشہ امر رہیں گے۔

Recommended