ترنمول کانگریس کی متنازع اداکارہ ایم پی نصرت جہاں نے اپنے خلاف کرپشن کے حالیہ الزامات کی وضاحت کرتے ہوئے صحافیوں کے سوال پر غصے میں آگئیں۔ ان پر فلیٹس کے نام پر بزرگ شہریوں سے 24 کروڑ روپے بٹورنے کا الزام ہے۔ وہ بدھ کو اس بارے میں وضاحت کے لیے کولکاتا پریس کلب پہنچی تھیں۔ ان کی پریس کانفرنس کا وقت دوپہر ڈھائی بجے مقرر تھا۔ وہ 25 منٹ تاخیر سے پہنچیں اور صرف 10 منٹ میڈیا سے بات کرنے کے بعد سہ پہر 3 بج کر 5 منٹ پر پریس کلب سے روانہ ہوگئیں۔
نصرت پر الزام ہے کہ وہ ایک پروموشن کرنے والے ادارے میں ڈائریکٹر ہیں اور اس کے ذریعے بزرگ شہریوں سے 24 کروڑ روپے بٹور کر فراڈ کیا گیا ہے۔ بی جے پی لیڈر شنکودیب پانڈا نے ای ڈی کو دستاویزات جمع کراتے ہوئے اس کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ ایک دن پہلے اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی کے سینئر ایم ایل اے شبیندو ادھیکاری نے ودھان سبھا میں ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ نصرت نے اسی رقم سے اپنے لیے ایک فلیٹ خریدا ہے۔
منگل کو اس الزام کے بعد جب نصرت جہاں سے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ معاملہ قانونی کارروائی کے تحت ہے اس لیے وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتیں۔ لیکن بدھ کی صبح ان کی طرف سے بتایا گیا کہ دوپہر ڈھائی بجے وہ پریس کلب آئیں گی اور صورت حال واضح کرنے کے لیے پریس کانفرنس کریں گی۔
کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ فلیٹ خریدنے کے لیے اسی ادارے سے قرض کے طور پر رقم لی تھی اور سود کے ساتھ واپس کردی تھی۔ صحافیوں کی جانب سے جب سوال کیا گیا کہ بینک سے قرضہ لینے کے بجائے اسی ادارے سے قرض کیوں لیا جس نے 3 سال قبل 10 سال قبل وعدہ کرکے بزرگ شہریوں سے کروڑوں روپے وصول کیے تھے۔ اس سوال پر وہ اپنا غصہ کھو بیٹھیں اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے پریس کلب سے باہر نکل گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2014 میں 429 بزرگ افراد سے 24 کروڑ روپے کی وصولی کی گئی تھی۔ جس میں تین بی ایچ کے فلیٹ دینے کا وعدہ کرکے ہر ایک سے 5.55 لاکھ روپے لئے گئے۔ نصرت جہاں فروغ دینے والی تنظیم کی ڈائریکٹر ہیں جس نے 20 لاکھ روپے جمع کیے تھے۔ وعدہ کیا گیا تھا کہ نیو ٹاؤن میں ہڈکو کے قریب لوگوں کو تین سال کے اندر فلیٹس دیے جائیں گے لیکن 10 سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ان شہریوں کو کچھ نہیں ملا اور نہ ہی ادارے کا کوئی ان سے بات کر رہا ہے۔
اس سے متعلق دستاویزات لے کر شنکودیب پانڈا نے ای ڈی میں منی لانڈرنگ کی شکایت درج کرائی ہے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ایک روز قبل شبیندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا تھا کہ نصرت جہاں نے بزرگوں کو دھوکہ دے کر 1.55 کروڑ روپے میں اپنے لیے فلیٹ خریدا ہے۔
نصرت غیر ازدواجی تعلقات اور بچے کے حوالے سے بھی متنازعہ رہی ہیں
دراصل نصرت 2019 میں ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر شمالی 24 پرگنہ کے بشیرہاٹ سے ایم پی بنی ہیں، اس کے بعد سے وہ لوگوں کی سہولیات دیکھنے کم ہی جاتی ہیں۔ ایم پی بننے کے بعد اس نے جین برادری سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر سے شادی کی لیکن چند ہی مہینوں میں وہ حاملہ ہوئی اور اپنے شوہر سے علیحدگی کرلی۔ دعویٰ کیا گیا کہ بچہ اس کے شوہر کا نہیں تھا۔ بچے کی پیدائش کے بعد بھی اس نے باپ کا نام بنگالی فلم انڈسٹری کے ایک اداکار کے نام پر رکھا۔ وہ ایک ہی اداکار کے ساتھ مختلف ٹاک شوز اور ریڈیو پروگراموں میں دکھائی دیتی رہی ہیں۔ اس کے بعد اب وہ کرپشن کے الزامات میں گھری ہوئی ہیں۔