Urdu News

کیوں ہے خاص ہندوستانی سنیما کے لیے 30 مارچ؟ جانئے اس رپورٹ میں

ہندوستانی سنیما کے لیے 30 مارچ بہت خاص ہے

ہندوستانی سنیما کے لیے 30 مارچ محض ایک تاریخ نہیں ہے۔ ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں اس تاریخ کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ 30 مارچ 1992 کو ہندوستانی سنیما کے لیجنڈ ستیہ جیت رے کو آسکر لائف ٹائم اچیومنٹ اعزازی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

یہی نہیں ملک کی سنیما کی تاریخ میں اپنا نام سنہری حروف میں لکھنے والے ستیہ جیت رے کو فن کے شعبے میں ان کی گراں قدر خدمات کے لیے 1992 میں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ اس سے قبل 1984 میں انہیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ دیا گیا۔ مجموعی طور پر 37فلمیں بنانے والے ستیہ جیت رے کی بڑی فلموں میں پاتھیر پانچالی، اپراجیتو، اپور سنسار اور چارولتا نمایاں ہیں۔

آسکر ایک ایسا ایوارڈ ہے، جسے جیتنا فلمی دنیا سے وابستہ لوگوں کے لیے کسی خواب سے کم نہیں۔ امریکن اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے 1929 میں سینما کی مختلف کٹیگری  میں شاندار کارکردگی کے لیے آسکر ایوارڈ قائم کیا۔ 1957 کی فلم مدر انڈیا پہلی ہندوستانی فلم تھی جسے غیر ملکی زبان کی فلم کے زمرے میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

آج ہی کے دن 1981 میں امریکی صدر رونالڈ ریگن پر واشنگٹن میں جانلیواحملہ ہوا تھا۔ صرف 69 دن پہلے صدر بننے والے ریگن پر حملہ آور نیچھ گولیاں چلائی تھیں۔ جان ہنکلے جونیئر نامی  ایک سر پھرے نے  جوڈی فوسٹر کی فلم 'ٹیکسی ڈرائیور' سے متاثر ہوکر یہ حملہ کیا تھا۔ حملے کے تقریباً ایک ماہ بعد صدر ریگن کام پر واپس آئے۔ انہوں نے اپنی دونوں مدت کار پوری کیں۔

اس کے ساتھ ہی راجستھان کا دن 30 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ آج کے دن 1949 میں، راجستھان 22 ریاستوں کو ملا کر تشکیل دیا گیا تھا۔ رقبے کے لحاظ سے یہ ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے۔ راجستھان آبادی کے لحاظ سے ملک کی ساتویں بڑی ریاست ہے۔ راجستھان کے دارالحکومت جے پور کو مہاراجہ سوئی جے سنگھ دوم نے بنایا تھا۔راجستھان کی مغربی سرحدیں پاکستان سے ملتی ہیں۔ آزادی سے پہلے راجستھان کو راجپوتانہ کہا جاتا تھا۔ پورے راجپوتانہ میں 19 ریاستیں اور تینٹھکانے تھے۔ ان ریاستوں اور ٹھکانوں کے انضمام کے بعد 30 مارچ 1949 کو راجستھان کا قیام عمل میں آیا۔ ان ریاستوں کا انضمام سات مرحلوں میں مکمل ہوا۔ اس میں تقریباً 8 سال 7 ماہ 14 دن کا وقت لگا۔

Recommended